تحریر : ڈاکٹر بی اے خرم مشاہدہ کی بات ہے کہ جب دو ہمسایہ ممالک پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان کرکٹ میچ کھیلا جاتا ہے تو شائقین کرکٹ کا جذبہ دیدنی ہوتا ہے پاکستانی قوم کی دعائوں کے ساتھ ساتھ نیک جذبات اور تمنائیں بھی شاہینوں کے ساتھ ہوتی ہیں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے نئے چیمپئن کا فیصلہ کن کرکٹ میچ اٹھارہ جون کو کھیلا گیا دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا ٹاکرا لندن کے تاریخی گراؤنڈ اوول میں روائیتی حریفوں بھارت اور پاکستان کے درمیان ہوا فائنل دنگل کاکرکٹ کے کروڑوں شائقین کوبے تابی سے انتظار تھا اس فائنل میچ کا دلچسپ پہلو یہ تھا کہ دونوں ٹیموں بھارت اور پاکستان کا تعلق برصغیر پاک وہندسے ہے یہ میچ کیننگٹن کے اوول کرکٹ گرائونڈمیں پاکستانی وقت کے مطابق اڑھائی بجے شروع ہواٹاس بھارت نے جیت کر پاکستان کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی یہیں سے بھارتی ٹیم کی شکست کا آغاز ہوا قومی ٹیم کی قیادت سرفراز احمد جبکہ بھارت کی جانب سے ویرات کوہلی بھارتی ٹیم کی کپتانی کے فرائض سرانجام دیئے۔
واضح رہے کہ قومی کپتان سرفراز احمد نے انڈر19 آئی سی سی چیمپینز ٹرافی کا اعزاز 2006 میں پاکستان کے نام کیا جبکہ بھارتی کپتان ویرات کوہلی 2008 میں ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے ۔قومی کرکٹ ٹیم کی جانب سے سیمی فائنل نہ کھیلنے والے فاسٹ بولر محمد عامر فائنل کے لیے فٹ ہو گئے خیال رہے کہ محمد عامر کو سیمی فائنل سے پہلے پریکٹس کے دوران ان کی کمر میں تکلیف شروع ہوگئی تھی جس کی وجہ سے وہ سیمی فائنل نہیں کھیل سکے تھے ان کی جگہ رومان رئیس کوٹیم میں شامل کیا گیاتھا۔ فائنل کے لیے اوول سٹیڈیم میں قومی ٹیم نے بیٹنگ فیلڈنگ اور بولنگ کی بھر پور پریکٹس کی۔
پہلے ٹریننگ سیشن میں بیٹسمینوں کو دھواں دھار بلے بازی کی خصوصی ٹپس دی گئیںجو بھر پور کام بھی آئیں پاکستانی شاہینوں نے بھارتی ٹیم کو عبرتناک شکست دے کر آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی اپنے نام کر لی فائنل میچ میں پاکستانی بلے بازوں نے اپنی شاندار کاکردگی سے 338رنز کا پہاڑ کھڑا کر دیا جبکہ گیندبازوں نے بھارتی بلے بازی کو تباہ کرتے ہوئے باآسانی 180 رنز سے عبرتناک شکست دی پاکستان کی طرف سے اظہر علی اور فخرزمان اوپننگ بلے باز کے طورپر میدان میں اترے۔ پاکستانی اننگز کے چوتھے اوور میں بھمرا کی بال پر فخر زمان کا کیچ ہو گیا لیکن نو بال کی وجہ سے پاکستان نقصان سے بچ گیا جبکہ اسی اوور میں پاکستان کے اسکور بورڈ میں 12 رنز کا اضافہ ہوا۔ اظہر علی اور فخر زمان نے محتاط انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے 20 اوورز میں اسکور بورڈ میں 114 رنز کا اضافہ کیا۔ 20ویں اوور میں پاکستان کے دونوں اوپنرز اپنی نصف سنچریاں مکمل کرنے میں کامیاب رہے۔ فخر زمان کی یہ اس ٹورنامنٹ میں مسلسل تیسری نصف سنچری ہے۔128 کے مجموعی اسکور پر پاکستان کو پہلا نقصان اظہر علی کی صورت میں اس وقت اٹھانا پڑا جب وہ 60 رنز پر رن آؤٹ ہو گئے۔
بھارتی سورمائوں نے نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو پہلے ہی اوور میں روہت شرما بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے جبکہ محمد عامر نے اپنے اگلے ہی اوور میں بھارتی کپتان ویرات کوہلی کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔ابھی اسکور 33 تک پہنچا ہی تھا کہ عامر نے تیسری وکٹ لیتے ہوئے شیکھر دھاون کو بھی پویلین رخصت کردیا۔چھ وکٹیں گرنے کے بعد ہردک پانڈیا نے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور چھ چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے صرف 43 گیندوں پر 76 رنز بنا کر سرفراز کی پریشانی میں اضافہ کیا لیکن اس دوران وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں پانڈیا پویلین واپسی پر مجبور ہوگئے۔محمد عامر اور حسن علی نے 3،3 کھلاڑیوں کو پویلین پہنچایا شاہینوں نے بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا۔پاکستان نے بھارتی سورماؤں کو دھول چٹا دی، انڈین بلے بازوں ، باؤلرز اور فیلڈرز کو تگنی کا ناچ نچاتے ہوئے شاہینوں نے کوہلی الیون کو 180 رنز سے ریکارڈ اور تاریخی شکست دیتے ہوئے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی اپنے نام کرلی پاکستان کی فتح کے ساتھ ہی، انڈیا میں صفِ ماتم بچھ گئی بھارتی کرکٹ شائقین نے ذلت آمیز شکست کے بعد ٹی وی سیٹ توڑ دیئے جبکہ وطن عزیز میں خوشی کی لہر دوڑ گئی پاکستان کے کئی حصوں میں آتش بازی کے ساتھ ہوائی فائرنگ کرکے بھی خوشی کا اظہار کیا گیا فائنل میں شاندار کارکردگی دکھانے پر پوری ٹیم تحسین کی مستحق ہے، پاکستانی ٹیم نے مجموعی طور پر بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا، قدرے جونیئر کھلاڑیوں کے ساتھ بڑے مقابلے میں عمدہ کارکردگی سے ٹیم نے اپنی قابلیت کا لوہا منوایا ہے۔
پاکستان کی جیت کی خوشی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے عمرہ کی ادائیگی کا بھی اعلان کیا صدر مملکت ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف ،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ،پی پی پی پی کے کو چیئرمین آصف علی زداری ،تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے قومی ٹیم کو آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی جیتنے پر مبارکباد دی ہے کپتان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ بھی پاکستان کی جیت پہ سرشار نظر آئیں مقبوضہ کشمیر میں بھی جشن کا سماں جاپان پہ اللہ اکبر کی صدائیں گونج اٹھیں پاکستان نے 25 مارچ 1992 بمطابق 20 رمضان المبارک 1412 ھ کو میلبورن ،آسٹریلیا میں تاریخ میں پہلی مرتبہ کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا ۔اب ایک بار پھر پاکستان 22 رمضان المبارک کو آئی سی سی چیمپینز ٹرافی جسے کرکٹ کا منی ورلڈ کپ بھی کہا جاتا ہے پچیس سال بعد پاکستان ٹورنامنٹ جیت کر پاکستانیوں کو عید کا تحفہ دیتے ہوئے چیمپئنز کا چیمپئن بن گیا۔