واشنگٹن (جیوڈیسک) سینیئر امریکی سینیٹر لِنڈسی گراہم نے اتوار بیس جنوری کو پاکستانی دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ لِنڈسی گراہم امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اتحادی اور سینیئر سیاستدان ہیں۔
اتوار بیس جنوری کو امریکی سینیٹ کے سینیئر رکن سینیٹر لِنڈسی گراہم نے پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں ہونے والی گفتگو میں دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات کے علاوہ افغانستان میں قیام امن کی امریکی کوششوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
سینیٹر لنڈسی گراہم نے کہا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات کریں کیونکہ وہ ’تبدیلی کا نشان‘ ہیں۔ سینیٹر گراہم کا تعلق ریپبلکن پارٹی سے ہے اور وہ امریکی صدر کے قریبی ساتھی ہیں۔ وہ سینیٹ کی عدالتی کمیٹی کے چئیرمین بھی ہیں۔ پاکستان پہنچنے سے قبل امریکی سینیٹر نے ترک دارالحکومت میں قیام کے دوران صدر رجب طیب ایردوآن سے بھی ملاقات کی تھی۔
وزیراعظم خان سے ملاقات کے بعد امریکی سینیٹر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کو امریکا کا نیا پارٹنر قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ وہ افغانستان میں امن ڈیل کے لیے جاری کوششوں میں مدد کر سکتے ہیں۔ انہوں نے عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ ملاقات کو حوالے سے کہا کہ یہ دونوں پہلی ملاقات ہی میں دوست بن جائیں گے۔
اعلیٰ امریکی سینیٹر ایسے وقت پر اسلام آباد پہنچے ہیں، جب طالبان نے امریکا کے ساتھ مذاکراتی عمل سے علیحدگی اختیار کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔ امریکی مندوب زلمے خلیل زاد نے ابھی حال ہی میں پاکستان کا دورہ مکمل کیا ہے۔ زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچنے سے قبل چین، بھارت اور افغانستان کے دورے مکمل کر چکے تھے۔