سڈنی (جیوڈیسک) آسٹریلیا کے سابق فاسٹ باؤلر بریٹ لی نے کہا ہے کہ برسبین ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم جس انداز سے کھیلی اور ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے جس طرح کی کارکردگی دکھائی، اس نے سٹیون سمتھ کو پریشانی کے عالم میں اپنے ناخن چبانے پر مجبور کر دیا تھا۔
بریٹ لی نے کہا کہ اس صورتحال میں انہوں نے ایک سبق سیکھا ہے اور وہ یہ ہے کہ کبھی کسی ٹیم کو رائٹ آف نہ کریں، خاص طور پر اس وقت جب وہ مصباح الحق کی قیادت میں کھیلنے والی ٹیم ہو۔ بریٹ لی نے ان خیالات کا اظہار ایک سپورٹس ویب سائٹ پر لکھے گئے آرٹیکل میں کیا۔
سابق آسٹریلوی فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ برسبین ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں جب پاکستانی ٹیم صرف 142 رنز پر آؤٹ ہو گئی تو میرا تجزیہ یہ تھا کہ یہ میچ تین دن میں ختم ہو جائے گا۔ میں نے یہ تجزیہ پاکستانی ٹیم کے ماضی میں کیے گئے آسٹریلیا کے دوروں سے اخذ کیا تھا، جس میں پاکستانی ٹیم کو ہمیشہ ہی آسٹریلین وکٹوں پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
برسبین ٹیسٹ میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی کے بعد میں نے خود سے پوچھا کہ میں نے اس ٹیسٹ سے کیا سبق سیکھا ہے؟بریٹ لی نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کی پرفارمنس کے بعد میں نے سیکھا کہ ہمیں کسی بھی ٹیم کو آسان تصور نہیں کرنا چاہیے، خاص طور پر ایسی ٹیم جو اپنی قوم کے خوابوں اور امیدوں کی نمائندگی کر رہی ہو اور آخری سیریز میں بھی آسٹریلیا کو شکست دے چکی ہو۔
سابق سٹار باؤلر نے پاکستانی بلے بازوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے برسبین ٹیسٹ میں ہدف کا جس طرح تعاقب کیا اور خود کو فتح کے قریب کیا وہ قابل تحسین ہے۔ میرے خیال میں پاکستانی نوجوانوں نے جس حوصلے اور خود اعتمادی سے برسبین ٹیسٹ میں قابل رشک کھیل پیش کیا، تعریف کے مستحق ہیں۔