کرائسٹ چرچ (جیوڈیسک) پاکستانی پلیئرز کو تازہ دم بنانے کی کوشش شروع کر دی گئی، گذشتہ روز ٹیم وکٹوریہ اسکوائر پر ٹرام کی سواری کرتی دکھائی دی۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ میں شریک پاکستان کرکٹ ٹیم ان دنوں مختلف تنازعات کا شکار ہے۔
اس سے پلیئرز بھی متاثر ہوئے اس لیے اب پلیئرز کو آف دی فیلڈ سرگرمیوں کے ذریعے تروتازہ کیا جا رہا ہے۔ گذشتہ روزکھلاڑیوں کو وکٹوریہ اسکوائر لے جایا گیا جہاں پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے فین زون قائم کیا گیا ہے۔
پہلے ہی نیوزی لینڈ میں بڑے پیمانے پر فین زون میں پاکستانی ٹیم کی آمد کی تشہیر کرتے ہوئے شائقین کو مدعو کیا گیا تھا جس کی وجہ سے تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد اس موقع پر جمع تھی۔
وہاں پر روایتی ٹرام کو پاکستانی پرچموں سے سجایا گیا تھا، کھلاڑیوں نے ٹرام کی سواری بھی کی۔ اس موقع پر ایک 7 یا 8 سال کے ننھے شائق نے پلیئرزکا حوصلہ بڑھایا، اسکے معصوم لہجے میں کچھ ایسی خاص بات تھی جسکے سامنے بڑی بڑی تقاریر بیکار دکھائی دیں۔
اس بچے کی باتوں سے کھلاڑی بھی کافی متاثر ہوئے، وہاں موجود شائقین نے ملی نغمے گائے جس کے بعد کھلاڑیوں کے ساتھ فوٹوگرافس اور بیٹس پر آٹو گرافس کا سلسلہ شروع ہوا جوکافی دیر جاری رہا۔ قبل ازیں کرائسٹ چرچ سٹی کونسل کی جانب سے پاکستان ٹیم کا آفیشل طور پر قدیم ماؤری اسٹائل میں استقبال کیا گیا۔
اس میں ایک قبائلی شخص نے لاٹھی لہراتے ہوئے مخصوص ایکشن دکھائے جبکہ اس کا سامنا ٹیم منیجر نوید اکرم چیمہ نے کیا۔ اس موقع پر شہر کے میئر، نیوزی لینڈ کے سابق عظیم کرکٹر رچرڈ ہیڈلی اور پاکستانی ہائی کمشنر بھی موجود تھے، چیمہ نے تقریر بھی کی۔