ایتھنز (اصل میڈیا ڈیسک) یونان کے سب سے بڑے اور سب سے زیادہ آبادی والے جزیرے کریٹے پر تقریباﹰ دو سو پاکستانی تارکین وطن اور تیس کے قریب مقامی باشندوں کے مابین ہفتہ انتیس اگست کی رات ہونے والی لڑائی میں کم از کم دو افراد شدید زخمی ہو گئے۔
یونانی دارالحکومت ایتھنز سے آج اتوار تیس اگست کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ لڑائی کریٹے کے جزیرے پر ٹِمباکی نامی قصبے کے قریب ہوئی۔
یونان کے سرکاری نشریاتی ادارے ای آر ٹی نے بتایا کہ اس لڑائی کے دوران امن عامہ کی بحالی کے لیے پولیس کے مسلح دستوں کو فوری مداخلت کرنا پڑی اور وہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی نصف شب تک مقامی باشندوں اور پاکستانی تارکین وطن کے مشتعل لیکن متحارب گروپوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
مقامی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ اس لڑائی کی وجہ سے 22 پاکستانیوں اور دو یونانی باشندوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔ تاہم پولیس نے ‘شدید نوعیت‘ کے اس تنازعے کی وجوہات کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق وسیع پیمانے پر یہ لڑائی اور ہاتھا پائی اس وقت شروع ہوئی جب ایک مقامی یونانی خاتون نے ایک پاکستانی شہری کو گالی دی تھی۔
ٹِمباکی یونانی جزیرے کریٹے کا ایک ایسا علاقہ ہے، جو زیادہ تر اپنی زرعی ہیداوار کے لیے مشہور ہے۔ سرکاری ٹیلی وژن ای آر ٹی کے مطابق اس علاقے میں زرعی شعبے میں تقریباﹰ تین ہزار غیر ملکی کارکن بھی کام کرتے ہیں۔ ان غیر ملکیوں میں اکثریت پاکستانی تارکین وطن کی ہے۔
انسانی حقوق کے لیے سرگرم کئی تنظیموں اور تارکین وطن کے حقوق کے لیے کوشاں متعدد ملکی اور غیر ملکی اداروں کے مطابق کریٹے کے جزیرے پر غیر ملکی کارکنوں کی مجموعی حالت کافی خراب ہے۔ انہیں ان کی محنت کی اجرتیں بھی بہت کم دی جاتی ہیں اور وہ اکثر بڑے بڑے گروپوں کی شکل میں ایسی رہائش گاہوں میں رہتے ہیں، جو یا تو عمومی سہولیات کے حوالے سے رہائش کے قابل نہیں ہوتی یا پھر اتنی بڑی نہیں ہوتیں کہ وہاں بیک وقت کافی زیادہ لوگ رہ سکییں۔
اس لڑائی کے بعد یونان کے سرکاری ٹیلی وژن کے ایک رپورٹر نے ٹِمباکی سے اتوار تیس اگست کے روز بتایا کہ اس علاقے میں مقامی باشندوں اور تارکین وطن کارکنوں کے مابین حالات اتنے کشیدہ ہیں کہ حالات ‘گزشتہ چند ماہ سے کافی دھماکا خیز‘ ہو چکے تھے۔
کریٹے کاجزیرہ یونان کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ آبادی والا جزیرہ ہے۔ اس کا سب سے بڑا شہر اور علاقائی دارالحکومت ہیراکلیون ہے۔ مجموعی طور پر اس یونانی جزیرے کا رقبہ تقریباﹰ ساڑھے آٹھ ہزار مربع کلو میٹر ہے اور آبادی ساڑھے چھ لاکھ کے قریب بنتی ہے۔
یورپی یونین کے رکن ملک یونان کا بحیرہ ایجیئن میں واقع یہ جزیرہ سسلی، سارڈینیا، قبرص اور کورسیکا کے بعد بحیرہ روم کا پانچواں سب سے بڑا جزیرہ ہے۔