پاکپتن (بیورورپورٹ) چیف کنسلٹنٹ پیڈٹریشن ڈاکٹر احسان الحق چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چکن پوکس (لاکڑا کاکڑا) ایک اچھوت کی بیماری ہے جو اس مرض میں مبتلا مریض کے ساتھ کھانے پینے، استعمال کی چیزیں استعمال کرنے اور متاثرہ مریض کے چھینکنے سے یہ بیماری باآسانی ایک سے دوسرے مریض میں منتقل ہوجاتی ہے اس بیماری کے وائرس کے جسم میں داخل ہونے سے تین سے چار روز بعد چکن پاکس کی علامات ظاہر ہوناشرو ع ہوجاتی ہیں ،ابتدائی طور پر جسم پر سرخ دانوں کا نمودار ہونا ،بخار، کھانسی ا ور گلے کی سوزش بھی اس کی علامات میں شامل ہیں۔انہوں نے بتایاکہ مدافعتی نظا م میں کمزوری کے باعث چکن پاکس (لاکڑا کاکڑا ) کی بیماری ہوتی ہے ، چکن پاکس کی بیماری پانچ سے سات روز تک جاری رہتی ہے اس کے دوران مریض کو بخارا تارنے والی اور اینٹی وائرل ادویات مریض کو دی جاتی ہیں،بیماری کی صورت میں بچوں کو سکول نہیں بھیجنا چاہیے تاکہ صحت مند بچے اس بیماری کا شکار نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ یہ تاثر سراسر غلط ہے کہ چکن پاکس کے مریض کو نہلانا نہیں چاہیے ،اس مرض میں مبتلا مریض کو صبح دوپہر شام نہلانا چاہیے تاکہ بخار تیز نہ ہو،بخار کے تیز ہونے سے مریض کو جھٹکے لگ سکتے ہیں یا بخار دماغ کی طرف جا سکتا ہے جو خدانخواستہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے ، اس مرض کے ظاہر ہونے کی صورت طور پر مریض کو مستنعد ڈاکٹر کو چیک کروانا چاہیے۔۔۔۔۔
پاکپتن(بیورورپورٹ)تحریک انصاف سنٹر ل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر،ضلعی صدر میاں احمد رضا خاں مانیکا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ادوار میں پاکستان کے تین دفعہ وزیراعظم رہنے والے میاں نواز شریف کا پاکستان میں بڑھتی ہوئی کرپشن کا اعتراف کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ان حکمرانوں کے دور حکومت میں کرپشن کو فروغ دیا گیا اور ترقیاتی منصوبے کرپشن کی بھیٹ چڑھ کر اپنی افادعیت کھو چکے ہیں، نندی پور منصوبہ بھی حکمرانوں کی لوٹ مار کی ایک مثال ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کے سمندی کا منی لانڈرنگ کے ذریعے رقم کی منتقلی میں ملوث رہے حکمرانوں کے دور میں اربوں روپے کی کرپشن کے سکینڈل منظر عام پر آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بزنس مین حکمران خاندان پولٹری سے لے کر میڈیسن تک کا بزنس کرکے مہنگائی کا طوفان برپا کردیاہے ، جس کے باعث غریب عوام فاقہ کشی اور غربت سے تنگ آکر اپنے بچوں سمیت آئے روز خودکشیاں کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس حکمرانوں کی کرپشن اور ملکی وسائل کی بے تحاشہ لوٹ مار کا ثبوت ہے جس پر تحریک انصاف کی جدوجہد سے حکمرانوں کی تلاشی لینے کیلئے جے آئی ٹی نے باقاعد ہ تحقیقات کاآغاز کردیاہے۔۔۔۔۔
پاکپتن(بیورورپورٹ)راجباہ میں بھل صفائی نہ ہونے کی باعث راجباہ میں شگاف پڑ گیا۔ بتایاگیاہے کہ محکمہ انہار کی طرف سے نہروں اور راجباہوں کی بروقت بھل صفائی نہ ہونے باعث گائوں 12/Sp کے قریب راجباہ میں شگاف پڑ گیا جس سے علاقہ کے کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اس موقع پر اپنی مدد آپ کے تحت شگاف کو بند کرنے والے پاکستان کسان اتحاد یوتھ ونگ کے صوبائی صدر اختر خان بلوچ نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ انہار کے اہلکار لاکھوںروپے کے فنڈ ہڑپ کرگئے ،نہروں کی بھل صفائی صرف اور صرف کاغذی حد تک محدود ہے ، کسانوں کو ٹیلوں پر پانی نہیں پہنچ رہا ہے جس سے کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔۔۔۔۔