بیت المقدس (جیوڈیسک) فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے کی جانب سے ملنے والی رقم وصول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ٹیکسوں کی مد میں مکمل رقم ادا کرے ورنہ عالمی عدالت کا دروزاہ کھٹکھٹائیں۔
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اسرائیل کی جانب سے ملنے والی ٹیکس آمدن میں کٹوتی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے رقم لینے سے انکار کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے ٹیکسز کی مد میں پوری رقم ادا نہ کی تو فسلطینی جرائم کی عالمی عدالت سے رجوع کرے گا۔
فلسطینی اتھارٹی کا ٹیکس اسرائیل وصول کرتا ہے لیکن رواں سال جنوری سے اسرائیل نے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی آمدن کی منتقلی روک دی تھی۔
اسرائیل کاموقف ہے کہ جرائم کی عالمی عدالت میں فلسطین کی رکنیت کے بعد احتجاجا رقم منجمد کی گئی۔جرائم کی عالمی عدالت کا رکن بننے کے بعد فلسطین اسرائیل کے خلاف مبینہ جنگی جرائم کے تحت قانونی چارہ جوئی کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
اسرائیل نے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی آمدن میں سے پانی، بجلی سمیت دیگر فراہم کی گئی خدمات کی کٹوتیاں کی ہیں۔اسرائیل کی جانب سے فلسطینی اتھارتی کے ٹیکسوں سے حاصل رقوم کو منجمد کرنے کے فیصلے سے فلسطین کی دو تہائی آمدن ختم ہو گئی تھی اور حکومت کو ہزاروں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 40 فیصد تک کٹوتی کرنا پڑی تھی۔