غزہ (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی فوج نے غزہ پر فلسطینی مزاحمت کاروں کے مارٹر گولے کے جواب میں ایک نیا فضائی حملہ کیا ہے اور اس میں حماس کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی ڈرون نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع البریج مہاجر کیمپ میں حماس کی تنصیبات پر میزائل داغا ہے مگر اس حملے میں کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں اس حملے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ ’’غزہ پٹی سے اسرائیلی علاقے کی جانب ایک مار ٹر گولا داغا گیا تھا۔اس کے جواب میں اسرائیلی دفاعی فورسز کے طیارے نے غزہ پٹی کے شمال میں حماس کی ایک فوجی چوکی کو نشانہ بنایا ہے۔‘‘
اسرائیلی میڈیا کے مطابق مارٹر گولا ایک کھلے میدان میں گرا تھا اور اس کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا ہے۔
اسرائیل میں 17 ستمبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل انتہا پسند وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے حکم پر صہیونی فوج نے غزہ ، شام اور لبنان پر بیک وقت فضائی حملے شروع کررکھے ہیں ۔نیتن یاہو ان انتخابات میں کامیابی کے لیے انتہا پسند یہود کی حمایت کے خواہاں ہے اور یہ حمایت انھیں حماس ایسے مزاحمت کار گروپوں کے خلاف سخت فوجی کارروائی کی صورت ہی میں مل سکتی ہے۔
اسرائیلی فوج نے سوموار کو بھی غزہ میں حماس کی مبیّنہ فوجی تنصیبات کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا تھا اور غزہ پٹی کے شمال میں اس کے ایک بٹالین کمانڈر کے دفتر پر بمباری کی تھی۔ اس حملے میں کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی تھی۔
اس کے علاوہ اسرائیلی وزیراعظم نےغزہ سے ایک راکٹ حملے کے بعد محاصرہ زدہ فلسطینی علاقے میں بجلی گھر کو چلانے کے لیے بھیجے جانے والےایندھن کی مقدار نصف کرنے کا حکم دیا تھا اور اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس فیصلے پر تاحکم ثانی عمل درآمد کیا جائے گا۔غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے جنوبی علاقے کی جانب اتوار اور سوموار کی درمیانی شب تین راکٹ فائر کیے گئے تھے ۔اس کے جواب میں صہیونی فوج نے غزہ پر فضائی حملے کیے تھے۔
اسرائیل کے جنوبی قصبے سدیروت میں اس راکٹ حملے سے قبل انتباہی سائرن بجائے گئے تھے۔اس وقت وہاں موسیقی کا ایک میلہ جاری تھا۔ سائرن بجنے کے بعد پنڈال میں افراتفری پھیل گئی تھی اور لوگ ادھر ادھر بھاگنا شروع ہوگئے تھے۔ صہیونی فوج کا کہنا تھا کہ اس کے میزائل دفاعی نظام نے دو راکٹوں کوناکارہ بنا دیا تھا۔