رام اللہ (جیوڈیسک) فلسطینی صدر محمود عباس نے ایک فیصلے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت اسرائیل کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور مقبوضہ علاقوں میں یہودی آباد کاری کا عمل روکنے سے انکار کے بعد پندرہ بین الاقوامی ایجنسیوں اور معاہدوں میں شمولیت اختیار کی جائے گی۔
محمود عباس نے مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں ایک اجلاس کی صدارت کے بعد نشری بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی قیادت نے اتفاق رائے سے ایک فیصلے کی منظوری دی ہے جس کے تحت اقوام متحدہ کے پندرہ اداروں اور بین الاقوامی معاہدوں کی رکنیت حاصل کی جائے گی اور اس کا آغاز چوتھے جنیوا کنونشن سے کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ ہم امریکا کے خلاف نہیں ہیں جو ہماری مدد کر رہا ہے اور ہم کسی سے محاذ آرائی کے لیے اپنے اس حق کو استعمال نہیں کرنا چاہتے ہیں بلکہ ہم مذاکرات کو جاری رکھیں گے۔
فلسطینی صدر کی جانب سے اس فیصلے کے اعلان سے چند دن قبل ہی اسرائیل نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے دورے کے موقع پر مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے لیے سات سو سے زیادہ نئے مکانوں کی تعمیر کے لیے ٹینڈرز جاری کیے ہیں اور اس طرح امن عمل کو پوری قوت کے ساتھ سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری اس کو بچانے کے لیے کوشاں تھے۔