اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) قابض اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر مقبوضہ بیت المقدس کے گورنر عدنان غیث کو گرفتار کر لیا ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ اس مرتبہ غیث کی گرفتاری اُن کے بدھ کے روز دیے گئے بیان کے باعث عمل میں آئی ہے۔ بیان میں غیث نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فوری طور پر حرکت میں آئے تا کہ بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں پر عمل درامد کے ذریعے بالعموم فلسطینی اراضی میں اور بالخصوص بیت المقدس میں اسرائیل کی جانب سے جاری خلاف ورزیوں کو روکا جا سکے۔
غیث کے دفتر کی جانب سے یہ بیان قابض اسرائیلی حکام کے ہاتھوں بیت المقدس میں کئی فلسطینی تعلیمی ، طبی اور میڈیا اداروں کی بندش کے بعد جاری ہوا تھا۔ اس دوران مذکورہ اداروں میں کام کرنے والوں کو تحقیقات کے واسطے گرفتار بھی کیا گیا۔ غیث کے بیان میں کہا گیا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی پالیسی کا مقصد یہ ہے کہ امن کو یقینی بنانے کے بقیہ ماندہ مواقع کو بھی سبوتاژ کر دیا جائے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی اسرائیلی فوج نے بیت المقدس کے گورنر عدنان غیث اور فتح موومنٹ کے سکریٹری جنرل شادی مطور کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ مذکورہ دونوں شخصیات نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں “فلسطینی اتھارٹی کی خود مختاری” پر عمل کی کوشش کی تھی۔