مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) اسرائیل کی سرحدی پولیس کے ایک اہلکار نے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں ایک فلسطینی کو گولی مار کر شہید اور ایک کو زخمی کردیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی ایک خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ سرحدی پولیس اہلکار مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مشرق میں واقع علاقے الرام میں تلاشی کی ایک کارروائی کررہے تھے۔انھوں نے علاقے میں اسلحے کی ایک ورکشاپ پکڑی ہے۔اس دوران فلسطینی ان کی جانب اپنی گاڑی میں آ رہے تھے اور ایک اسرائیلی پولیس اہلکار نے ان پر فائرنگ کردی ہے۔
فلسطینی ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سرحدی پولیس اہلکار نے خود کو خطرے میں محسوس کیا تھا اور اس نے فائرنگ شروع کردی جس سے ایک فلسطینی شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔گاڑی میں سوار ایک فلسطینی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے غربِ اردن کے علاقے میں زیر زمین اسلحے کی ورکشاپوں کے خلاف ایک بڑا کریک ڈاؤن کیا ہے۔اس سال کے آغاز کے بعد علاقے میں سولہ ایسی ورکشاپوں کو بند کیا جاچکا ہے۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر 2015ء کے بعد اسرائیلی فورسز کی مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں فلسطینیوں کے خلاف سفاکانہ کریک ڈاؤن کارروائیوں میں 215 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ان میں سے 130 کے بارے میں اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ مبینہ طور پر حملہ آور تھے۔
فلسطینیوں کے مبینہ چاقو حملوں ،فائرنگ یا اپنی گاڑیوں کو راہ گیروں پر چڑھانے کے واقعات میں 34 اسرائیلی، دو امریکی، ایک سوڈانی اور ایک ایریٹرین شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ اس دوران غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں بھی متعدد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔