یروشلم (اصل میڈیا ڈیسک) یروشلم میں ایک فلسطینی شخص کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک اسرائیلی ہلاک جبکہ چار دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ جوابی فائرنگ میں یہ فلسطینی بھی مارا گیا۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ بیت المقدس کے داخلی راستے کے قریب پیش آیا۔ طبی حکام کی طرف سے بتایا گیا کہ ایک شخص شدید زخمی ہوا جبکہ ایک کی صورتحال انتہائی نازک تھی جبکہ تین دیگر افراد معمولی زخمی ہوئے۔ یروشلم کے ہسپتال کی طرف سے بعد ازاں بتایا گیا کہ فلسطینی حملہ آور کی موقع پر ہی موت واقعہ ہو گئی تھی۔
پولیس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، ”کارلو ٹائپ ہتھیار (ایک ہلکی مشین گن) سے مسلح ایک دہشت گرد نے قدیم شہر میں فائرنگ کی۔‘‘ پولیس کے بیان میں حملہ آور کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی گئی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں مرنے والا شخص ایک سویلین تھا۔ اس کے علاوہ ایک اور سویلین شدید زخمی بھی ہے۔ پولیس کے مطابق معمولی زخمی ہونے والوں مین دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ حملہ آور کی شناخت مشرقی یروشلم کے ایک رہائشی کے طور پر کی گئی ہے جس کی عمر 40 برس تھی اور وہ حماس کی سیاسی شاخ کا رکن تھا۔ اس شخص کی اہلیہ تین روز قبل ملک چھوڑ گئی تھی۔
دس مئی کو حماس کی جانب سے مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اسرائیل پر راکٹ داغے گئے۔ اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی میں غزہ پر بھاری بمباری کی گئی۔ تشدد کا یہ سلسلہ مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں اور اسرائیلی سکیورٹی فروسزکے درمیان تصادم کے بعد شروع ہوا۔
عسکریت پسند گروپ حماس کی طرف سے ایک بیان میں اس حملے کی تعریف کی گئی ہے تاہم اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔ اس بیان میں اسے ایک ‘دلیرانہ کارروائی‘ قرار دیا گیا ہے۔
حماس کے ترجمان عبدالطیف القانو کے مطابق، ”ہمارے لوگوں کی سیہونی قابضین کے خلاف ہر حوالے سے قانونی مزاحمت اس وقت تک جاری رہے گی، جب تک ہمارے مطلوبہ اہداف حاصل نہیں ہوتے اور ہمارے مقدس مذہبی مقامات اور ہمارے پورے وطن سے قبضہ ختم نہیں ہو جاتا۔‘‘
آج اتوار کو مسجد الاقصیٰ کے داخلی راستے کے قریب پیش آنے والا یہ واقعہ گزشتہ چار روز کے دوران دوسرا حملہ ہے۔ بدھ 17 نومبر کو اسرائیلی بارڈر پولیس کے دو اہلکاروں پر چاقو سے حملہ کرنے والے ایک فلسطینی نوجوان کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔
آج اتوار 21 نومبر کو ہونے والی فائرنگ کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیفتالی بینیٹ نے یروشلم میں سکیورٹی بڑھانے کا حکم دیا ہے۔
اسرائیل نے یروشلم کے قدیم شہر اور مشرقی یروشلم پر 1967ء میں ہونے والی مشرق وسطیٰ جنگ میں قبضہ کر کے ان علاقوں کو اسرائیل میں شامل کر لیا تھا تاہم بین الاقوامی برادری اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرتی۔
فلسطینی مشرقی یروشلم کو اپنی مستقبل کی ریاست کا دارالحکومت قرار دیتے ہیں جبکہ اسرائیل پورے یروشلم کو اپنا ناقابل تقسیم دارالحکومت کہتا ہے۔