فلسطینی وزیر زیاد ابو عین کی نعش کے پوسٹ مارٹم سے متعلق متضاد دعوے

Palestinian

Palestinian

غزہ (جیوڈیسک) اسرائیلی اور فلسطینی حکام نے گذشتہ روز احتجاجی مظاہرے کے دوران اسرائیلی پولیس سے جھڑپ کے دوران جاں بحق ہونے والے فلسطینی وزیر زیاد ابو عین کی نعش کے پوسٹ مارٹم سے متعلق متضاد دعوے کئے ہیں۔

ایک سینئر فلسطینی اہلکار حسین الشیخ نے غیرملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ55 سالہ زیاد ابو عین کا پوسٹ مارٹم کرنے والے فلسطینی اور اردنی ڈاکٹروں نے بتایا کہ فلسطینی عہدیدار کی موت کاری ضرب، اشک آور گیس اور مناسب طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی۔

تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ تک رسائی رکھنے والے اسرائیلی طبی ماہرین نے بتایا کہ فلسطینی وزیر کی موت گردن دبوچنے کی وجہ سے پیدا ہونے والے دباو اور اس کے بعد دل کے دورے کی وجہ سے ہوئی۔

درایں اثنا اسرائیلی فوج نے میبنہ طور پر مغربی کنارے میں مزید کمک تعنیات کر دی ہے کیونکہ سینئر فلسطینی وزیر کے قتل کے بعد علاقے میں غمزدہ شہری مزید احتجاجی مظاہروں کی تیاری کر رہے ہیں۔ فلسطینی حکام نے کہا ابوزید کے قتل میں اسرائیل ملوث ہے۔