یورپ (اصل میڈیا ڈیسک) یورپی یونین کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے مکانات اور کاروباری مراکز کو مسمار کیا جانا عالمی قوانین کے منافی اور قیام امن کی امیدوں پر کاری ضرب لگانے کے مترادف ہے۔
القدس میں یورپی یونین کے نمائندہ دفتر کے سماجی رابطوں کے پیج پر جاری کردہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے القدس، الا خلیل، راملہ اور نبلوس علاقوں میں 23 نومبر کو فلسطینیوں کے مکانات، گودواموں اور زیر تعمیر ہونے والی عمارتوں کو زمین بوس کر دیا ہے۔
ایک دن میں ہونے والی اس کاروائی سے 15 بچوں سمیت 22 فلسطینی بے گھر ہو گئے ہیں، ہم فلسطینی شہریوں کو جبراً ان کے گھروں سے محروم کرنے والے عمل درآمد اور مسمار ی کاروائیوں کا قلع قمع کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔
فلسطینیوں کے مکانات اور دکانوں کو گرانے اور ان پر قبضہ جمانے کے عمل میں رواں سال کے پہلے 9 ماہ میں گزشتہ برس کے اسی دورانیہ کے مقابلے میں 21 فیصد اضافہ ہونے کو بیان کرنے والے اس اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس کے نتیجے میں جبراً گھروں سے محروم کیے جانے والے فلسطینی شہریوں کی شرح میں 28 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔