رام الله (اصل میڈیا ڈیسک) ایک فلسطینی ذمے دار کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس آئندہ پیر کے روز نیویارک روانہ ہوں گے۔
تنظیم آزادی فلسطین PLO کی مجلس عاملہ کے رکن صالح رافت کے مطابق عباس منگل کے روز سلامتی کونسل میں رائے شماری کے لیے ایک قرار داد پیش کریں گے۔ رافت نے بتایا کہ “قرار داد کے مسودے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کو مسترد کیا گیا ہے کیوں کہ یہ منصوبہ فلسطینی تنازع سے متعلق سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مخالف ہے”۔
فلسطینی ذمے دار نے واضح کیا کہ اگر امریکا نے قرار داد کے خلاف ویٹو پاور کا استعمال کیا تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی دعوت دی جائے گی ،،، ہمیں توقع ہے کہ جنرل اسمبلی کی اکثریت ٹرمپ کے منصوبے کے خلاف ووٹ دے گی۔
ادھر اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل مندوب ریاض منصور کے مطابق صدر محمود عباس پیر کے روز نیویارک پہنچیں گے جہاں وہ منگل کے روز سلامتی کونسل کے ارکان سے خطاب کریں گے۔
صدائے فلسطین سے گفتگو کرتے ہوئے ریاض منصور نے واضح کیا کہ سلامتی کونسل میں عرب نمائندے تیونس اور اسلامی دنیا کے نمائندے انڈونیشیا کے ساتھ مکمل رابطہ کاری سے سلامی کونسل کے اجلاس میں ایک قرار داد کو رائے شماری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے منگل کے روز باور کرایا تھا کہ اسرائیلی فسلطینی تنازع میں اقوام متحدہ بین الاقوامی قانون کو تحفظ فراہم کرنے کا کردار ادا کرے گی۔
ذرائع کے مطابق امریکی صدر کے مشیر اور مشرق وسطی سے متعلق امریکی انتظامیہ کے امن منصوبے کے مرکزی کردار جیرڈ کشنر جمعرات کی دوپہر بند کمرے کے اجلاس میں سلامتی کونسل کے ارکان کو امن منصوبے کے متعلق بریفنگ دیں گے۔