یروشلم (جیوڈیسک) اسرائیل کے وزیرِاعظم بنجمن نتن یاہو نے انتخابات سے قبل فلسطینی ریاست قائم نہ ہونے دینے کے اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
تاہم امریکی صدر براک اوباما نے اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نتن یاہو کو بتایا ہے کہ امریکہ ان کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران فلسطینی ریاست قائم نہ ہونے دینے کے بیان کے تناظر میں اپنی پالیسی پر نظرِ ثانی کرے گا۔
صدر اوباما نے زور دیا ہے کہ امریکہ اب بھی دو ریاستی حل کا حامی ہے۔ امریکی ٹیلی وژن کو دیے گئے انٹرویو میں نتن یاہو نے بھی کہا کہ وہ دو ریاستی حل چاہتے ہیں لیکن حالات کو بدلنا ہوگا۔ نتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں ایک ریاستی حل نہیں چاہتا۔ میں ایک مستحکم اور پرامن دو ریاستی حل چاہتا ہوں لیکن اس کے لیے حالات کو بدلنا ہوگا۔
میں اب بھی چھ برس قبل بار الین یونیورسٹی میں کی گئی اپنی تقریر پر قائم ہوں کہ فلسطینی ریاست کو غیر مسلح ہونا ہوگا جو یہودی ریاست کو تسلیم کرے۔ انھوں نے فلسطینی رہنما محمود عباس کا وہ بیان دہرایا جس میں انھوں نے اسرائیل کو ایک یہودی ریاست تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا مشرقِ وسطی میں جو بھی اراضی حالی ہوئی ہے وہ اسلامی فورسز کے ہاتھوں میں چلی گئی ہے۔