بیت المقدس (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ امریکا کے امن منصوبے کے مطابق فلسطینی ریاست کا مجوزہ دارالحکومت بیت المقدس کے نواحی علاقے ابو دیس میں ہو گا۔
انہوں نے یہ بات منگل کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا امن منصوبہ اسرائیلی وزیراعظم کو پیش کیا تھا۔ نیتن یاہو کے مطابق امریکا بیت المقدس کو اسرائیل کا غیر منقسم دارالحکومت تسلیم کرتا ہے۔
دوسری جانب ٹرمپ زور دے کر کہہ چکے ہیں کہ “غیر منقسم بیت المقدس اسرائیل کا دارالحکومت ہے”۔ تاہم بعد ازاں انہوں نے یہ باور کرایا کہ ان کی مجوزہ فلسطینی ریاست کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس میں ہو گا۔
ٹرمپ نے منگل کے روز “دو ریاستی” حل کی بنیاد پر اپنا امن منصوبہ پیش کیا تاہم اس میں اسرائیل کے مفاد میں کئی رعائتیں شامل ہیں۔ فلسطینیوں نے سرکاری طور پر اس منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں اسرائیلی وزیراعظم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو اتوار کے روز حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ وہ ان کے اس منصوبے کی منظوری دے جس کے تحت مغربی کنارے کے حصوں کو شامل کیا جانا ہے۔
امریکی امن منصوبے میں تزویراتی اہمیت کے حامل غرب اردن اور تمام اسرائیلی بستیوں کو اسرائیل کے زیر کنٹرول چھوڑ دیا گیا ہے۔
امریکی منصوبے کے جواب میں اسرائیلی وزیر دفاع نفتالی بینیٹ نے مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کو فوری طور پر ضم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔