فلسطین (اصل میڈیا ڈیسک) فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے اسرائیل پر جنگی جرائم کا مرتکب ہونے کا الزام عاید کیا ہے۔انھوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں عالمی برادری سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت رکوانے کا مطالبہ کیا ہے۔
وہ اتوار کوسلامتی کونسل کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورت حال کے بارے میں ورچوئل اجلاس میں اظہارخیال کررہے تھے۔انھوں نے کہا کہ ’’کوئی شاید ’جنگی جرائم اور انسانیت مخالف جرائم‘ ایسے الفاظ کو استعمال نہ کرے، لیکن وہ جانتے ہیں کہ یہ الفاظ درست ہیں۔‘‘
انھوں نے اپنے اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف علاحدگی پسند نسل پرستی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔انھوں نے سلامتی کونسل کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ ’’اب جارحیت کو رکوانے کے لیے ایسے عملی اقدام کیجیے تاکہ آزادی کا تحفظ کیا جاسکے،نسل پرستانہ طرزعمل کا نہیں۔‘‘
ریاض المالکی فلسطینی اتھارٹی کے وزیرخارجہ ہیں اور ان کا غزہ کی حکمراں حماس سے کوئی تعلق نہیں۔انھوں نے غزہ سے اسرائیلی علاقوں پر راکٹ حملوں میں یہود کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے لیکن ساتھ ہی انھوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ طاقت کے توازن کا جائزہ لے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’اسرائیل ایک قابض کالونیل قوت ہے۔صورت حال کا اس انداز میں اگر جائزہ لیا جاتا ہےجس میں اس بنیادی حقیقت کو ملحوظ نہیں رکھا جاتا تو یہ جائزہ متعصبانہ ہوگا۔‘‘
فلسطینی وزیرخارجہ کا کہنا تھاکہ’’اسرائیل ہمیشہ سے یہ کہتا رہا ہے کہ تم (فلسطینی) ہمارے جوتے میں پاؤں رکھو لیکن اسرائیل نے عام جُوتے نہیں پہنے ہوئے ہیں بلکہ اس نے فوجی بُوٹ پہن رکھے ہیں۔‘‘