اسلام آباد (جیوڈیسک) صدیوں یاد رکھے جانے والے فیصلے کی گھڑی آن پہنچی، پاناما کیس کا فیصلہ دوپہر دو بجے سنایا جائے گا، قوم کی نظریں سپریم کورٹ کے کمرہ نمبر ایک پر،اسحاق ڈار اور کیپٹن صفدر کے سیاسی مستقبل کا تعین بھی متوقع ہے۔
57 روز فیصلہ محفوظ رکھے جانے کے بعد بالآخر فیصلے کی گھڑی آن پہنچی۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت دو بجے دوپہر ملکی تاریخ کا بڑا فیصلہ سنائے گی، نواز شریف وزارت عظمیٰ کے منصب پر رہنے کے اہل ہیں یا نہیں؟،یہ فیصلہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ عدالت نمبر 1 میں سنائے گا۔ اسحاق ڈار اور وزیر اعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ بھی متوقع ہے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز افضل، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل پانچ رکنی بینچ نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے بعد پانامہ کیس کا فیصلہ 23 فروری کو محفوظ کیا تھا۔