اسلام آباد (جیوڈیسک) پاناما کا ہنگامہ جاری ہے، سپریم کورٹ آج پھر کیس کی سماعت کرے گی۔ وزیر اعظم کے بچوں نے کمپنیاں کیسے بنائیں؟ مریم نواز کی کفالت کا معاملہ کیا ہے؟ وزیراعظم نے تقریروں میں سچ بتایا یا نہیں؟ نوازشریف کے وکیل عدالت عظمیٰ کی جانب سے اٹھائے گئے تین سوالوں کے جواب دیں گے۔
وزیراعظم اور ان کے بچوں کے حوالے سے سوالات چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی بینچ نے منگل کے روز دوران سماعت اٹھائے تھے۔ عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے وزیر اعظم کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ مریم نواز انیس سو بانوے کے بعد سے اپنے والد کے زیر کفالت نہیں۔
دوہزار گیارہ کے گوشواروں میں مریم نواز کا ذکر اس لئے ہے کہ وزیر اعظم نے جائیداد ان کے نام پر خریدی۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا۔ جس رقم سے لندن فلیٹس خریدے گئے وہ کہاں سے آئی؟ الزام ہے کہ بچوں کو رقم دینے کے پیچھے نواز شریف تھے۔
یہ بھی الزام ہے کہ وزیر اعظم کے بیانات میں تضادات ہیں۔ لندن فلیٹس کی ملکیت تسلیم کر لی اب ثبوت دینا وزیر اعظم کے خاندان کی ذمہ داری ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری اور درخواست گزار شیخ رشید احمد کیس میں اپنے دلائل مکمل کر چکے ہیں۔