اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیرا عظم میاں نواز شریف کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کیا جائے، کچھ تحفظات ہیں مگر انہیں بہانہ بھی نہیں بنایا جائے گا، جے آئی ٹی سے بھرپور تعاون کریں گے، اپوزیشن انتشار چاہتی ہے، مگر کامیاب نہیں ہو گی، اپوزیشن نے پہلے کہا کہ عدالت کا فیصلہ مانیں گے اب بھاگ گئی ہے۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کہا تھا کہ جو بھی فیصلہ آیا قبول کریں گے، اب بھی اس پر قائم ہیں۔
پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیر اعظم کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے پہلے مشاورتی اجلاس میں وفاقی وزراء چوہدری نثار، شاہد خاقان، احسن اقبال، خواجہ آصف، سعد رفیق، مریم اورنگزیب کے علاوہ سینیٹر پرویز رشید،مشیر عرفان صدیقی، معاون خصوصی بیرسٹر ظفر اللہ اور اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے شرکت کی جبکہ مریم نواز بھی موجود تھیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں طے پایا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے گا،عدالتی فیصلے پہ کچھ تحفظات ضرور ہیں لیکن انہیں بہانہ نہیں بنایا جائے گا،حکومت آئین اور قانون کی پاسداری کرے گی،جے آئی ٹی سے بھرپور تعاون کیا جائے گا ،سپریم کورٹ کے اٹھائے گئے 13 سوالات کا جواب دیا جائے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء نے وزیر اعظم کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ، یہ بھی کہا گیا کہ وزیر اعظم عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوئے ہیں، وہ آج بھی اپنے عہدے پر برقرار ہیں۔
اجلاس میں قانونی ماہرین نے فیصلے پر تفصیلی بریفنگ دی ،جے آئی ٹی کے حوالے سے آئندہ کی حکمت عملی بھی طے کی گئی۔