لاہور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ارکان پنجاب اسمبلی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاناما لیکس کی شفاف تحقیقات نہ ہوئیں تو ہم سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔ اس بار دھرنا ڈی چوک نہیں رائیونڈ میں ہو گا۔ چوبیس اپریل کو لائحہ عمل دیں گے۔
انہوں نے کہا تمام لوگوں کو پتہ چل جانا چاہیے فیصلے کا وقت آ گیا ہے۔ حکمرانوں نے ملک کو مقروض کر دیا ہے۔ پیسہ منی لانڈرنگ کر کے ملک سے باہر رکھتے ہیں۔ کسانوں کا معاشی قتل کیا جا رہا جبکہ غربت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا جمہوریت میں الزام لگنے پر حکمران خود جواب دیتے ہیں درباری نہیں۔ شریف خاندان خود جواب دے کہ ان کے پاس کتنا پیسہ ہے۔ وزیراعظم نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا میاں صاحب! واقعی آپ کے نام پر تو ہے ہی کچھ نہیں کیونکہ کرپشن کا پیسہ انسان اپنے نام پر نہیں رکھ سکتا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے ابھی بہت کچھ سامنے آنے والا ہے۔ عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افسوس ہے پاناما لیکس کے حوالے سے قومی اسمبلی کی تقریریں نہیں دکھائی گئیں۔ پی ٹی وی عوام کے ٹیکس کے پیسے سے چلتا ہے۔ اپوزیشن کو بھی خطاب کرنے کا حق ہونا چاہیئے۔
عمران خان نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پاناما لیکس پر چیف جسٹس کی سربراہی میں ماہرین کی تحقیقاتی ٹیم بنائی جائے جو شفاف تحقیقات کر سکے۔