فیصل آباد (جیوڈیسک) دھوبی گاٹ گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا پاکستان ایک عظیم قوم کی وجہ سے وجود میں آیا کیونکہ پاکستان ایک عظیم خواب کا نام تھا۔ عمران خان نے کہا آج صنعتیں بند ہو رہی ہیں اور مزدور بیروزگار ہو چکے ہیں۔ لوگ فیکڑیاں بیچ کر رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں آ گئے ہیں۔
کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ نہیں مل رہا۔ ملک میں سردیوں میں گیس جبکہ گرمیوں میں بجلی نہیں ہوتی ۔غریب آدمی دال کھاتا ہے اس کی قیمت میں اضافہ ہو گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا وزیراعظم اور وفاقی وزراء کرپشن کر رہے ہیں تو نیچے کیسے روکیں گے۔ کرپٹ انسان دوسرے کرپٹ انسان کا احتساب نہیں کر سکتا۔ کرپشن ہوتی ہے تو عوام کا پیسہ چوری ہوتا ہے۔
عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا یہاں سے پیسہ چوری کر کے آف شور کمپنیوں میں چھپایا جاتا ہے۔ ٹیکسوں سے کاروباری لاگت اتنی بڑھ گئی کہ فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں۔ کرپشن ختم ہونے تک سرمایہ کاری ہو گی نا نوکریاں ملیں گی۔
نواز شریف کی حکومت نے 3 سال میں 5 ہزار ارب روپے قرض لیا اور ادائیگی عوام کریں گے۔ جب تک حکمران اقتدار میں آ کر لوٹ مار بند نہیں کریں گے ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا 20 سال سے کہہ رہا ہوں کرپشن ملک کو کھوکھلا کر رہی ہے۔ چھوٹا سا طبقہ کرپشن کر کے امیر ہوتا جا رہا ہے۔ صرف میرا منہ بند کرانے کیلئے مجھ پر الزام لگائے گئے۔
جمائما پر اسمگلنگ کا کیس بنایا گیا۔ پاناما لیکس کے بعد میاں صاحب سے 4 سوالوں کے جواب مانگے اب ڈیڑھ ماہ ہو گیا ہے ابتک کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ میاں صاحب جواب دینے کے بجائے طوطا مینا کی کہانی شروع کر دیتے ہیں۔ میاں صاحب کے لندن کے فلیٹوں کی لینڈ رجسٹری نکالی تو پتہ چلا فلیٹ 10 سال پہلے خریدے گئے 2005 میں نہیں۔
عمران خان نے کہا پارلیمنٹ میں جھوٹ بولنے والے کو وزیراعظم کے عہدے پر رہنے کا حق نہیں۔ پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم، ان کے بچوں، چودھری نثار کے بیانات مختلف ہیں۔ کپتان نے کہا بکنگھم پیلس میں اتنی پولیس نہیں جتنی جاتی امرا میں ہے۔