اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک اںصاف کے سربراہ عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا پاناما کے انکشافات عالمی سطح پر ہوئے پاناما کو کسی ایک انسان نے غلط نہیں کہا۔ پاناما میں وزیراعظم نواز شریف کے بچوں کے نام آئے ۔ آئس لینڈ کے وزیراعظم نے بیوی کا نام آنے پر استعفی دیا۔
برطانوی وزیراعظم نے اپنی صفائی پارلیمنٹ میں پیش کی۔ آسان طریقہ تھا وزیراعظم کو برطانوی وزیراعظم کی طرح سیدھا جواب دینا چاہیے تھا۔ الیکشن کمیشن کیساتھ بھی غلط بیانی کی گئی۔ ان کا مزید کہنا تھا ملک کے لیے سنہری موقع ہے بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا جائے۔
عمران خان نے کہا چار چیزوں کا جواب دے دیا جاتا تو بات آگے نہ جاتی۔ وزیراعظم گرمی میں مولانا فضل الرحمان کیساتھ جلسے کر رہے ہیں نئے ایئر پورٹ کے اعلانات بھی کر رہے ہیں۔
تیس سال وزیراعظم نے قیادت کی ہے ایک ایسا ہسپتال بناتے جہاں ان کا ٹیسٹ ہو جاتا۔ کمیٹی ٹی او آرز بنا رہی ہے اور کمیشن چیف جسٹس کی سربراہی میں بنے گا۔ بار ایسوسی ایشن کو ساتھ لیکر چلنا چاہیے اور وکلا کے ٹی اوآرز کو شامل کیا جانا چاہیے۔ کپتان کا مزید کہنا تھا اگر جمہوریت ہے تو اصولا تحقیقات تک وزیراعظم کو مستعفی ہونا چاہیے۔ وزیراعظم خود اور (ن) لیگ کو بھی نیچے لیکر جا رہے ہیں وزیراعظم نے صفائی کے بجائے اسمبلی فلور پر جھوٹ بولا۔ نیسکول ، نیلسن کمپنی کی مریم نواز بینفشری ہیں سارا ریکارڈ موجود ہے۔
ن لیگ کا دفاع کرنے والے چند وزراء جمہوریت اور وزیراعظم کو فائدہ نہیں پہنچا رہے۔ عمران خان نے کہا فلیٹ خریدنے کی تاریخ ہی 93ء ثابت ہو جائے تو وزیراعظم کو جانا ہوگا۔ پریس کانفرنس کے دوران سابق گورنر خیبر پختونخوا افتخار حسین شاہ نے بھی تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔