اسلام آباد (جیوڈیسک) انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کو ہیں۔ وزیر اعظم آج شام قومی اسمبلی میں پاناما لیکس پر اپنا مؤقف پیش کریں گے۔ اپوزیشن بھی کمر بستہ ہو گئی۔ سوالنامہ بھی تیار ہے۔
اگر حزب مخالف کو بولنے کا موقع نہ ملا تو پھر دمادم مست قلندر ہو گا۔ وزیراعظم نواز شریف تقریبا دو ماہ بعد قومی اسمبلی میں تشریف فرما ہوں گے۔ پاناما پیپرز میں اپنے بچوں کا نام آنے پر اپنا مؤقف اور اپوزیشن کے سات سوالات کا جواب دیں گے۔
وزیراعظم اسمبلی سے خطاب میں پاناما لیکس کی تحقیقات پر بھی پالیسی بیان دیں گے۔ متحدہ اپوزیشن بھی اجلاس سے پہلے سرجوڑ کر بیٹھے گی اور وزیراعظم کی تقریر کے موقع پر اپنی حکمت عملی طے کرے گی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا جائے گا کہ اسپیکر نے نوازشریف کے بعد اپوزیشن کو بات کرنے کا موقع نہ دیا تو احتجاج کا لائحہ عمل کیا ہو گا۔
مبصرین کے مطابق آج کے اجلاس سے پاناما پیپرز ہنگامہ کے بڑھنے یا کم ہونے کا فیصلہ ہو جائے گا۔