پاناما لیکس ،وکی لیکس اور ہمارے لیڈر

Panama Leaks And WikiLeaks

Panama Leaks And WikiLeaks

تحریر: ریاض احمد ملک
ہماری بدقسمتی کا یہ عالم ہے کہ یہودی لابی جب بھی ہمارے ملک عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہو اسی وقت ایک لیک لگادی جاتی کبھی وکی لیکس اور کبھی پاناما لیکس کزے کی بات یہ ہے کہ انہوں نے کریپشن کی بات نہیں کی بلکہ وہ تو صرف بڑے لوگو ں کے اثاثے ظاہر کرتے ہیں اور پھر ہمارے لیڈراں عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے میدان میں نکل کھڑے ہوتے ہیں اب دیکھیئے کہ پاناما لیکس نے وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیٹوں کے اثاثے بتائے انہوں نے ان کمپنیوں کو نہ تو کریپشن کا نام دیا اور نہ ہی ،،،،؟ پھر کیا تھا کہ ہمارے لیڈر ایک بار پھر سرگرم ہو گئے اور یہ کہ ڈالا کہ مجھے PTVپر قوم سے خطاب کرنے دیا جائے صاحب بہادر نے یہ بھی فرما دیا کہ PTVکسی کی مالکیت نہیں بلکہ قوم کے ٹیکسسز سے چلتا ہے۔

حالانکہ پورے پاکستان کو علم ہے کہ PTVپر صرف وزیراعظم اور صدر ہی قوم سے خطاب کر سکتے ہیں اگر ان کی ضد کو جائز تسلیم کر بھی لیا جائے تو کیا میں اور آپ بھی ٹیکس نہیں دیتے پھر اگر عمران خان کو قوم سے خطاب کی کا حق حاصل ہے تو ہمیں کیوں نہیں پھر سندھ ہائی کورٹ کے ریماکس کہ حسن نواز وغیرہ شادی شدہ اور اپنے گھر والے ہیں ہاناما لیکس میں وزیر اعظم کا نام کہاں ہے مگر ہمارے پیارے لیڈران تو کوئی بات مانے بغیر صرف نواز شریف کو ہٹانے کی ضد پر ہیں کوئی ان کو کریپشن کا بادشاہ اور کوئی نہ جانے کیا کہ رہا ہے حقیقت تو یہ ہے کہ جب موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو لوڈ شیڈنگ کا کیا حا ل تھا قومی اثاثہ موٹر وئے اس لئے تباہ کیا جا رہا تھا اسے نواز شریف نے بنوایا تھا موجودہ حکومت نے آتے ہی اس قومی اثاثے کی مرمت کی بجلی کے بحران سے نکلنے کے لئے انتھک کوششیں کیں بلکہ ان میں کافی حد تک کامیابی بھی ہوئی۔

Petroleum

Petroleum

جب موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمییں کہاں تھیں اور آج کہاں ہیں مہنگائی ختم کرنے میں موجودہ لیڈر حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے اور بڑھانے کے چکر میں ہیں جب حکومت عوام کے بارے میں سوچنے لگتی ہے دھرنا گروپ میدان میں نکل آتا ہے توڑ پھوڑ اور بدامنی بس حکومت ان کو سلجھانے کے چکروں میں لگ جاتی ہے اور ہمارے لیڈر بس عوام کی بے بسی پر تالیاں بجا رہے ہوتے ہیں اور بے وقوف عوام ان کی سیاست پر تالیاں بجا رہے ہوتے ہیں حال ہی میں ممتاز قادری کی شہادت پر سیاست کرنے والوں نے ملک کو کتنا نقصان پہنچایا اور جب حکومت سے معائدہ ہوا تو اس میں ممتاز قادری کا نام بھی نہیں تھا اور موجودہ دھرنا گروپ کا زکر ہوتا ہے تو ہرکوئی اپنے مفاد کی بات کر رہا ہوتا ہے۔

ملکی اثاثوں کو تو عوام کے ہاتھوں نقصان پہنچا لیا جاتا ہے اور پھر انہی عوام پر الزام لگایا جاتا ہے اور خود الزام سے پاک ہو جاتے ہیں PTVپر حملہ کو دیکھ لیں پوری دنیا دیکھ رہی تھی کہ کینٹنڑ پر کھڑے لیڈر کیا کہ رہے تھے۔ جب PTVاور جیو کے دفاتر کی توڑ پھوڑ ہو چکی تو ان لیڈران کا کیا کہنا تھا کیا عوام ان کی چالوں کو نہیں سمجھ پائیں گے کیا ملک میں سڑکیں نہیں بننے دی جائیں گی کیا موٹر وئے پورے ملک میں نہیں بننے دی جائے گی کیا ان سڑکوں موٹروئے کی تعمیر کے فائدے صرف نواز شریف یا اس کے خاندان کو ہی ہیں ہمارے لیڈران ہر جگہ میٹرو کو نشانہ بناتے ہیں میٹرو پر نواز شریف اور شہباز شریف کے خاندان سفر کر رہے ہوتے ہیں عوام جو کرائے اور وقت کی بچت مل رہی ہے عوام سکھ کا سانس لے رہے ہیں اور ہم سے محبت کرنے والے لیڈر بس میٹر کو نقصان پہنچا کر عوام کو ملنے والی سہولت ختم کرنا چاہتے ہیں۔

Offshore companies

Offshore companies

اب پاناما لیکس کی بات کریں انہوں نے جو نشاندھی کی اس میں آف شور کمپنیوں کا ذکر کیا میں نے وزارت داخلہ سمیت بڑے بڑے لیڈروں سے اس بارے جاننے کی کوشش کی مگر چوہدری نثار سمیت کسی کو علم نہیں کہ یہ آف شو کمپنیاں کیا بلا ہیں اور ان کا کیا کام ہے ان میں کی گئی سرمایا کاری کہاں سے ہوتی ہے۔

بحرحال اگر ملکی خزانے کو کسی نے نقصان پہنچایا ہو چاہے وہ کوئی ہی کیوں نہ ہو اس کی انکوائری ہونی چاہیے جرم ثابت ہونے پر انہیں سزا ملنی چاہیے اور اگر یہ الزام تک ہی ہوں تو الزام لگانے والوں کو سزا ملنا چاہیے اب مسلہ لٹکتا نظر آ رہا جب چوہدری نثار نے دھرنا گروپ کی آفر پر کہا کہ وہ FIAسے تحقیقات کرانا چاہتے ہیں تو کسی بھی افسر پر ہاتھ رکھ دیں اسے اختیار دیا جائے گا تو انہوں نے پینترا بدل کر شعیب سڈ ل کانام دے ڈالا مگر چوہدری نثار نے انہیں مسترد کر دیا کہ ان کی سیاسی وابستگی ہے جو ایک جائز بات بھی ہے اب کوئی پارٹی کسی کا نام لے رہی ہے اور کوئی کسی کا اب کوئی بھی انوائری کعانے اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرانے کے چکر میں نہیں اب تو یو لگتا ہے جیسے اس حمام میں سبھی ننگے ہوں۔

Riaz Ahmad Malik

Riaz Ahmad Malik

تحریر: ریاض احمد ملک
03348732994
malikriaz57@gmail.com