پیراسٹامول ہر درد اور ہر شخص کے لیے نہیں ہے : تحقیق

Medicine

Medicine

سڈنی (جیوڈیسک) برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں سالانہ ڈھائی کروڑ سے زیادہ افراد کو کمر کے درد کی شکایت ہوتی ہے اور معذور ہونے کی یہ ایک بڑی وجہ ہے۔

تحقیق دانوں نے آسٹریلیا میں 1650 مراکز میں ان لوگوں پر تحقیق کی جن کو چھ ہفتے یا اس سے کم عرصے تک کمر کا درد ہوا۔ ان افراد میں سے ایک تہائی کو ایک ماہ کے لیے پیراسٹامول دی گئی ، ایک تہائی کو ایک اور دردکش دوا دی گئی۔

جبکہ ایک تہائی کو پلیسیبو یعنی فرضی دوا دی گئی۔ ایک ماہ کے استعمال کے بعد تحقیق دانوں کو معلوم ہوا کہ پیراسٹامول کے استعمال سے نہ تو تکلیف میں کمی ہوئی اور نہ ہی نیند میں بہتری۔ سائنس دانوں کو یہ بھی معلوم ہوا۔

کہ تینوں گروپوں میں درد کے دور ہونے کا وقت ایک ہی تھا یعنی 17 روز۔ تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ کمر کے درد اور دیگر دردوں میں فرق ہے جیسے کہ سر اور دانت کا درد جن میں پیراسٹامول کافی کارآمد ہے۔