اسلام آباد (جیوڈیسک) پاناما کے بعد نیا ہنگامہ، پیراڈائز لیکس میں بھی تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔ 135 پاکستانیوں کے نام بھی شامل ہیں جن میں شوکت عزیز اور ایاز خان نیازی کی آف شور ہولڈنگز بھی سامنے آئی ہیں۔
47 ممالک کی 127 اہم ترین شخصیات کے نام شامل
تفصیلات کے مطابق پیراڈائز لیکس میں سابق پاکستانی وزیراعظم شوکت عزیز کا نام بھی شامل ہے، شوکت عزیز 1997 سے 1999 تک آف شور کمپنی سٹی ٹرسٹ لمیٹڈ کے شیئر ہولڈر اور ڈائریکٹر رہے جو سٹی بینک کی جانب سے بہاماس میں قائم کیا گیا۔ 1999 میں شوکت عزیز پاکستان کے وزیر خزانہ بنے، 1999 میں انہوں نے انٹارکٹک ٹرسٹ کے نام سے آف شور کمپنی بنائی جس کے بینی فشریز میں ان کی اہلیہ رخسانہ عزیز، بچے عابد عزیز، ماہا عزیز اور ان کی بیٹیاں لبنیٰ خان اور تانیہ خان بینی فشری بنے۔
شوکت عزیز 2004 سے 2007 تک پاکستان کے وزیر اعظم بھی رہے، انہوں نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے گوشواروں میں اس کمپنی کا ذکر نہیں کیا تھا۔ آف شور لا فرم ایپل بائی کا برمودا دفتر ان کے مالی معاملات چلاتا تھا۔ شوکت عزیز کے وکیل نے کہا انہیں یہ ٹرسٹ پاکستان میں ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں تھی، شوکت عزیز کی اہلیہ اور بچے بینی فشری تھے بینی فیشل اونر نہیں تھے۔
انشورنس کمپنی کے سابق چیئرمین ایازخان نیازی کا نام بھی پیراڈائز پیپرز میں آیا ہے، ان کے برٹش ورجن آئی لینڈ میں 4 آف شور اثاثے بے نقاب ہو گئے، جن میں سے ایک اینڈالوشین ڈسکریشنری ٹرسٹ نامی ٹرسٹ تھا۔ باقی تین کمپنیاں اینڈالوشین سٹیبلشمنٹ لمیٹڈ، اینڈالوشین انٹرپرائسز لمیٹڈ اور اینڈالوشین ہولڈنگز لمیٹڈ شامل ہیں۔
ان سب کو 2010 میں اس وقت قائم کیا گیا تھا جب ایاز نیازی این آئی سی ایل کے چیئرمین تھے، جن کے 2 بھائی حسین خان اور محمد علی خان بھی ان کمپنیوں کے بینی فیشل اونر، والد عبدالرزاق خان اور والدہ فوزیہ رزاق کے نام بطور ڈائریکٹر سامنے آئے۔ ایاز خان نیازی پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں کرپشن کے بڑے سکینڈل میں ملوث تھے۔
پاکستان سے شیرات آئل اینڈ گیس کمپنی کا نام بھی پیراڈائز پیپرز میں شامل ہے۔ اس کمپنی کے 3 آف شور اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا ہے۔ شیرات آئل اینڈ گیس کمپنی نے ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلئے نیلامی میں بولی دی تھی، شہزاد سکائی لمیٹڈ کا نام بھی پیراڈائز لیکس میں شامل ہے۔