لاہور (جیوڈیسک) احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 15 روز کی توسیع کردی۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 دسمبر کو لاہور ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں گرفتار کیا تھا۔
احتساب عدالت نے خواجہ سعد رفیق کا 20 دسمبر تک راہداری ریمانڈ دیا تھا، جبکہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کی جانب سے لیگی ایم این اے کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جانے کے بعد وہ اسمبلی اجلاس میں شرکت کی غرض سے اسلام آباد میں موجود تھے۔
نیب ٹیم نے سعد رفیق کو احتساب عدالت میں پیش کرنے کے لیے آج اسلام آباد سے لاہور نیب آفس منتقل کیا جہاں سے سخت سیکیورٹی میں خواجہ برادران کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔
سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ قیصر امین بٹ نے بیان دیا کہ خواجہ برادران پیراگون سٹی کے مالک ہیں۔
تفتیشی افسر کے مطابق اس منصوبے کے تحت 2 ارب روپے کے کمرشل پلاٹ غیر قانونی طور پر بیچے گئے جبکہ پٹواریوں نے بتایا ہے کہ 40 کنال سرکاری اراضی بھی بیچی گئی ہے، تاہم جن لوگوں نے یہ جگہ خریدی ہے ان کا بیان ریکارڈ کرنا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے پاس 100 کے قریب متاثرہ لوگ آئے ہیں، جن میں سے ایک حاجی رفیق نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا کہ ان کی 200 کنال جگہ پیراگون میں ہے اور انہیں ایک دھیلہ نہیں دیا گیا۔
نیب حکام نے احتساب عدالت سے خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کی استدعا کی، تاہم سعد اور سلمان رفیق کے وکلاء نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ برادران کے ریمانڈ کی درخواست نہیں بنتی، لوگوں کے آپس کے جھگڑے نمٹانے کے لیے دونوں بھائیوں کا ریمانڈ نہیں دینا چاہیے۔
سماعت کے بعد احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا اور کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے جسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کردی۔
بعدازاں عدالت نے ملزمان کو 5 جنوری کو پیش کرنےکا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
لیگی رہنماؤں کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی جب کہ رکاوٹیں کھڑی کرکے عدالت آنے والے راستے عام شہریوں کے لیے بند کر دیئے گئے تھے۔
یاد رہے کہ نیب کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا تھا کہ سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، جس کے بعد نیب لاہور نے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔
نیب لاہور کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیاء اور قیصر امین بٹ سے مل کر ایئر ایونیو سوسائٹی بنائی، جس کا نام بعد میں تبدیل کرکے پیراگون رکھ لیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کی تشہیر کی اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور اربوں روپے کی رقم بٹوری۔
نیب کے مطابق خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔