پیرس (جیوڈیسک) فرانس کے دارالحکومت پیرس کے اورلی ہوائی اڈے پر ہفتے کے روز سکیورٹی فورسز نے ایک فوجی کی بندوق چھیننے والے مشتبہ شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا ہے۔ اس نے چندے قبل معمول کے چیک کے دوران میں ایک پولیس افسر کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔
فرانسیسی وزیر داخلہ برونو لی روکس نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ پولیس اور انٹیلی جنس ادارے اس شخص سے آگاہ تھے۔پولیس کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ یہ ایک سخت گیر مسلمان تھا لیکن اس نے اس کی شناخت نہیں بتائی ہے۔انسداد دہشت گردی کے پراسیکیوٹر نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان پائرے پینر برانڈٹ نے بتایا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر اورلی کے ہوائی اڈے کا گھیراؤ کر لیا تھا اور اس مردہ شخص کی مکمل تلاشی لی ہے تا کہ اس بات کا یقین کیا جاسکے کہ اس نے خود کش جیکٹ تو نہیں پہن رکھی تھی لیکن اس سے کچھ نہیں ملا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ شخص بڑی پھرتی سے ایک فوجی کا ہتھیار چھیننے میں کامیاب ہوگیا تھا لیکن اس کو سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر گولی مار کر ٹھنڈا کردیا ہے اور واقعے میں کوئی اور شخص زخمی نہیں ہوا ہے۔
اورلی کا ہوائی اڈا پیرس کے جنوب میں واقع ہے۔یہ ملک کا دوسرا مصروف ترین ہوائی اڈا ہے۔فائرنگ کے واقعے کے فوری بعد قریباً تین ہزار مسافروں کو ائیرپورٹ سے نکال لیا گیا تھا اور اورلی کے دونوں ٹرمینلز سے پروازیں معطل کردی گئی تھیں جبکہ بعض پروازوں کا رُخ پیرس کے شمال میں واقع دوسرے بڑے ہوائی اڈے چارلس ڈیگال کی جانب پھیر دیا گیا تھا۔
ہلاکت سے قبل اس مشتبہ شخص نے پیرس کے شمال میں واقع علاقے اسٹینز میں معمول کے ٹریفک چیک کے دوران میں ایک پولیس افسر کو گولی مار کر زخمی کردیا تھا۔ فائرنگ کے یہ دونوں واقعات فرانس میں صدارتی انتخابات کے انعقاد سے صرف پانچ ہفتے قبل پیش آئے ہیں۔صدارتی انتخاب کے لیے مہم میں قومی سلامتی کو بنیادی اور مرکزی موضوع کی حیثیت حاصل ہے۔
فرانس میں گذشتہ دو سال کے دوران میں پیش آئے دہشت گردی کے بڑے واقعات کے بعد سے سکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور ملک میں جولائی تک ہنگامی حالت نافذ ہے۔ یادرہے کہ پیرس میں نومبر 2015ء میں فائرنگ اور بم دھماکوں میں 130 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔