برلن (جیوڈیسک) ایک انٹرویو میں مازییک کا مزید کہنا تھا کہ مسلمانوں سے امتیازی سلوک ”نئی بات نہیں ہے۔
گزشتہ برسوں کے دوران اس رجحان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ “یورپ کی اسلامائزیشن کے خلاف جرمنی میں شروع ہونے والی تحریک پیگیڈا اور انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت ’آلٹرنیٹیو فار ڈوئچ لانڈ‘ (اے ایف ڈی) کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کی شکایت تھی کہ جرمن معاشرے میں مثبت جذبات مانند پڑتے جار رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیگیڈا جیسی اسلام مخالف تحریکیں کھلے عام نفرت پھیلاتی ہیں۔
مازییک کے مطابق، ”سرعام نسل پرستانہ بیانات دینا اب جرمن معاشرے میں قابل قبول بات بنتی جا رہی ہے۔ پہلے ہمارا معاشرہ ایسی باتوں کو سختی سے رد کر دیتا تھا۔