پیرس (جیوڈیسک) فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے وسطی حصے کے ایک مصروف علاقے میں گیس کے اخراج کے سبب ایک بیکری میں ہونے والے دھماکے میں جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ طاقتور دھماکے کی وجہ سے اس عمارت کو شدید نقصان پہنچا، جس کی نچلی منزل پر یہ بیکری اور ایک ریستوران تھا۔ پیرس میں دفتر استغاثہ نے اس واقعے میں دو فائر فائٹرز کی ہلاکت اور سینتالیس افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ زخمیوں میں سے دس کی حالت تشویش ناک ہے۔
یہ دھماکا مقامی وقت کے مطابق صبح نو بجے کے قریب ہوا۔ دھماکے کی شدت سے آس پاس کی عمارات اور جائے واقعہ کے پاس کھڑی متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
فرانسیسی وزیر داخلہ کرسٹوف کاسٹانر نے مطلع کیا ہے کہ دھماکے کے بعد لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے آگ بجھانے والے عملے کے تقریبا دو سو اہلکار سرگرم تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ حادثہ ایسے وقت پر پیش آیا جب سڑک پر کئی لوگ موجود تھے۔ بعد ازاں ریسکیو کے کام کے لیے تقریبا ایک سو پولیس اہلکاروں نے قریبی سڑکوں پر پہرہ دینا شروع کر دیا۔ زخمیوں کو ہسپتالوں تک پہنچانے کے لیے دو ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کیا گیا۔
پیرس میں وکیل استغاثہ ریمی ہائٹز نے واقعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ فائر فائٹرز گیس لیکیج کی رپورٹیں موصول ہونے پر جائے وقوعہ پر پہنچے۔ عملے کے وہاں پہنچنے کے بعد دھماکا ہوا اور پھر آگ بھڑک اٹھی۔ بعدازاں کئی سیاحوں کو بھی متاثرہ علاقے سے دور بھیج دیا گیا۔
پیرس میں مکانات اور ریستورانوں کو گرم رکھنے اور کھانے پکانے کے لیے گیس استعمال ہوتی ہے تاہم ایسے واقعات شاذ و نادر ہی رونما ہوتے ہیں۔