پیرس (جیوڈیسک) پیرس میں جریدے پر حملے اور ہلاکتوں کے خلاف یورپ کے مختلف ممالک ممالک میں مظاہرے جاری ہیں جبکہ اسپین کی حکومت نے ملک بھر میں سیکورٹی لیول کو بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں فرانیسی سفارت خانے کے باہر ہزاروں اسپینی باشندے جمع ہوئے اور فائرنگ کے واقعے میں ہلاک افراد سے اظہار یکجہتی کیا۔ مظاہرے کا اہتمام صحافیوں کی تنظیم میڈرڈ پریس ایسوسی ایشن کی جانب سے کیا گیا تھا۔تنظیم کا کہنا تھا کہ پیرس میں ہونے والا حملہ پریس کی آزادی پر حملہ ہے اور انتہا پسندی کے ذریعے دہشت کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے۔
اسپن نے فرانس میں دہشت گرد حملے کے بعد ملک بھر میں سیکورٹی کے خطرے کا لیول بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ ہسپانوی وزیر داخلہ جارج فرنانڈس نے اس سلسلے میں فوری طور پر انسداد دہشت گردی یونٹ، انٹیلی جنس سروسز اور پولیس کا ایک اعلیٰ سطح طلب کیا جس میں ملک بھر کی سیکورٹی کا جائزہ لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپین کو فی الحال دہشت گردی کا کوئی خطرہ نہیں ہے تاہم حفاظتی اقدام کے طور پر ملک بھر میں سیکوررٹی کے لیول کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے لندن میں بھی پیرس کے واقعے کے بعد ہزاروں افراد ٹریفلگر اسکوائر پر جمع ہوئے اور ہلاک ہونے والے افراد سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر مظاہرین نے ہلاک ہونے والے جریدے کے ایڈیٹر اور دیگر صحافیوں کے حق میں پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔ ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونز آئریز میں واقع فرانسیسی سفارت خانے کے بعد ہزاروں فرانسیسی باشندے جمع ہوئے اور پیرس میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف مظاہرہ کیا۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں بھی پیرس واقعے کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک افراد کی یاد میں شمعیں بھی روشن کیں۔