اسلام آباد (جیوڈیسک) نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل خان بزنجونے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو قبرستان بنانے کی باتیں کرنے والوں کی سیاست کوکفن پہنا کر پارلیمنٹ ہاؤس میں ہی دفن کردیں گے ،آئین کو نہ ماننے والے پاکستان کو نہ ماننے کی بات کر رہے ہیں۔
بار بار یہ کہنا کہ کفن لاؤ، قبریں کھودو، کیا پارلیمنٹ ہاؤس کو قبرستان بنانا چاہتے ہیں؟، ایسی باتیں کرنے والوں سے وعدہ ہے کہ ان کی سیاست پارلیمنٹ ہاؤس میں دفن کریں گے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین کے صدر نہ آ پائے۔
تو پوچھوں گا کہ یہ دھرنا نواز شریف کے خلاف تھا یا پاکستان کے ہم نے جو سیاست سیکھی، اس کا پہلا سبق ہے کہ آپ کو اخلاقیات آنی چاہئیں، آپ کہتے ہیں کہ وزیر اعظم کو گریبان سے پکڑ کر باہر نکالوں گا، کل یہ کسی اور کو یہی کہہ دیں گے۔ سینیٹر حاصل بزنجو نے سوال کیا۔
کہ پاکستان اس وقت مشکل میں کیوں ہے؟ ہم نے حکومت کو مجبور کیا کہ لانگ مارچ کرنیوالوں کو نہ روکیں۔ انہوں نے لانگ مارچ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھی زندگی بھر لانگ مارچ اور دھرنے دیئے ہیں لیکن اتنا آرام دہ اور سکون والا لانگ مارچ ہم نے نہیں دیکھا۔
کہیں لانگ مارچ ناشتہ کر رہا ہے کہیں لنچ اور کہیں ڈنر کررہا ہے، لانگ مارچ ایسے نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ چین میں ماؤزے تنگ کے مارچ میں سیکڑوں، ہزاروں لوگ ہلاک ہوئے، حاصل بزنجو نے شاہ محمود قریشی سے سوال کیا کہ آپ نے ماؤزے تنگ کو تو پڑھا ہو گا۔
چین میں انقلاب کے بعد صد راور وزیر اعظم نے 20 سال تک ایک جیسے کپڑے پہنے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو گالیاں دے کرسیاست نہیں ہوتی، آج تمام جماعتیں آئین اورپارلیمنٹ کے تحفظ کیلیے ایک ساتھ ہیں، ماڈل ٹاؤن واقعے کو بہانہ بنا کر پارلیمنٹ پر چڑھائی کی اجازت نہیں دینگے۔
ہم نے آئین کے تحفظ کے لیے طویل جدوجہد کی ہے۔ حاصل بزنجو نے کہا کہ ہمارے یہاں کہا جاتا ہے کہ پارلیمنٹ اور آئین کو نہیں مانتے،اگر برطانیہ یا بھارت میں آئین کیلیے ایسا کہا جائے تو عوام آپکی تکہ بوٹی کردینگے۔
حاصل بزنجو نے دھرنوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ دونوں گروپوں نے تمام سیاسی پارٹیوں کے کپڑے اتاردیے ہیں، پاکستان کے تمام سیاستدانوں کو گالیاں دی گئیں، جس ملک میں آئین نہیں ہوتا، وہ ملک نہیں ہوتا، چند ہزار لوگ لاکر کہا جاتا ہے کہ پارلیمنٹ کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ قبریں کھودنے کی سیاست کرنیوالوں کو کہتا ہوں اسی پارلیمنٹ میں انکو دفن کرینگے۔