اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ ایوان اورعدلیہ کے فورم پرہمیں انصاف نہیں ملا اس لیے اب عوام کی عدالت سڑکوں پر انصاف کے حصول کا مقدمہ دائرکردیا۔
صدرممنون حسین پارلیمنٹ سے خطاب میں مسلم لیگ ن کے ترجمان کے طورپرنظر آئے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے پارلیمنٹ ہائوس میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جاوید ہاشمی،شاہ محمودقریشی،شیریںمزاری ودیگر موجود تھے۔
عمران خان نے کہاکہ نوازشریف ڈکٹیٹر کی پیداوار ہیںان کاذہن امیرالمومنین والا ہے، انھوں نے کہا کہ آج ہمارے بارے میں حکمران کہہ رہے ہیں کہ ہم آئی ایس آئی کے کہنے پر جیو کے خلاف بول رہے ہیں جبکہ جیو گروپ نے اپنی غلطی تسلیم کی ہے اب جیو گروپ مجھے بلیک میل کر رہا ہے اور میرے خلاف ایڈیٹوریل لکھے جارہے ہیں۔
میڈیا کے سربراہ کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ اپنے گروپ کے ذریعے ایک پارٹی کے سربراہ کو بلیک میل کرے۔ میرا حق بنتا ہے کہ جیو گروپ کو ملنے والی بیرونی فنڈنگ کے بارے میں ان سے پوچھوں کہ وہ کہاں سے آئے۔
عمران خان نے کہا کہ قومی انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے حکومت سٹے آڈر پرچل رہی ہے، انھوں نے وزیر اعظم کے دورہ ہندوستان کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے حریت کانفرنس کے رہنماؤں سے دہلی میں ملاقات نہ کر کے کشمیر پر سودے بازی کی۔
وزیر اعظم نئی دہلی میں سریا اور سیمنٹ کے تاجر سے ملاقات کرسکتے ہیں تو حریت کانفرنس سے کیوں نہیں، ہندوستان میں نواز شریف کے ساتھ اسکول کے بچوں کی طرح سلوک کیا گیا۔
این این آئی کے مطابق عمران خان نے کہاکہ صدر نے پارٹی کی لکھی ہوئی تقریر پڑھی جس میں اقلیتوں کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک صوبے کے سالانہ بجٹ 2014-15 کی تیاری کی وجہ سے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں شرکت نہیں کرسکے۔