اسلام آباد (جیوڈیسک) رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی نے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کی جانب سے ان کی طرف سے پیش کردہ ثبوتوں کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ایوان کی منظوری سے ان کا معاملہ اسمبلی کی استحقاق کمیٹی کو بھجوائے جانے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے۔
کہ ان کو پہلے ہی ناانصافی کا خدشہ تھا تاہم ابھی عدلیہ بالخصوص اعلیٰ عدلیہ موجود ہے جس میں رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا۔
کہ انہیں پہلے بھی اسی فیصلہ کی توقع تھی کیونکہ کمیٹی میں چیئرمین حکومتی جماعت سے ہیں اور اس طرح کمیٹی اراکین کی اکثریت بھی حکومتی اراکین پر مبنی ہے تو اس کمیٹی سے منصفانہ فیصلہ کی توقع کیسے کی جا سکتی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے الزامات کے نتیجہ میں پارلیمنٹ لاجز میں غیر اخلاقی اور غیر قانونی سرگرمیوں کا سلسلہ رُک گیا ہے۔