اسلام آباد (جیوڈیسک) پارلیمنٹ کا مشترکا اجلاس پیر کی شام ہو گا جس میں پی آئی اے کارپوریشنز منتقلی بل 2015 سمیت اہم قانون سازی کی منظوری لیے جانے کا امکان ہے۔
اجلاس سے پہلے حکومت اپوزیشن جماعتوں کو پی آئی اے بل پر بریفنگ بھی دے گی۔حکومت کو کسی ایوان میں مشکلات کا سامنا ہواور اہم قانون سازی میں کوئی رکاوٹ آ رہی ہو ،ایسے میں آئین ایک راستہ دیتا ہےاور وہ ہے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس۔
حکومت کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا پی آئی اے کارپوریشنز منتقلی بل 2015 کے معاملے پر،جسے سینیٹ نے مسترد کر دیا۔اب حکومت کے پاس پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔ پیر کی شام 5بجے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہونے جا رہا ہے، یہاں ہو گی حکومت کی اکثریت اور وہ باآسانی بل منظور کرا سکتی ہے۔
تاہم حکومت نے کچھ لو ، کچھ دو کی پالیسی اختیار کی ہے۔پی آئی اے بل پر اپوزیشن مخالفت نہ کرے، اس کے بدلے حکومت اپوزیشن کے 5بل بھی مشترکہ اجلاس سے منظور کرائے گی، ان بلز میں زنا بالجبر،غیرت کے نام پر قتل،نجکاری کمیشن ،دوران حراست تشدد یا اموات اور سول سروس میں اصلاحات کے بل شامل ہیں۔
مشترکہ اجلاس سے قبل ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں ایجنڈے سمیت کارروائی کے ایام کا تعین کیا جائے گا۔دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا جس میں اجلاس کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ مشترکہ اجلاس سے پہلے حکومت کی جانب سے اپوزیشن کو پی آئی اے کارپوریشنز منتقلی بل 2015 پر بریفنگ بھی دی جائے گی۔