پارلیمنٹ میرا پہلا، دوسرا، اور تیسرا امپائر ہے، وزیر اعلی بلوچستان

Dr Abdul Malik Baloch

Dr Abdul Malik Baloch

کوئٹہ (جیوڈیسک) وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے جمعہ کو ملک میں جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے کے لیئے سیاسی قوتوں کو متحد ہونے پر زور دیا۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلٰی نے ایک نجی تعلیمی ادارے سے خطاب کے دوران کیا۔ وزیر اعلٰی نے کہا کہ موجودہ جمہوری سیٹ اپ کے خلاف سازشیں رچی جا رہی ہیں۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ پارلیمنٹ میرا پہلا، دوسرا، اور تیسرا امپائر ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جماعت ملک میں جمہوریت کے دفاع کے لئے تیار ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ جمہوریت ہی تمام مسائل کا حل پیش کرتی ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ متحد ہو کر اس کا دفاع کریں انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ پاکستان میں جمہوریت کی فتح ہو گی، ڈاکٹر بلوچ نے مزید کہا کہ ملک اس وقت کسی بھی تبدیلی کا متحمل نہیں ہو سکتا وزیر اعلی نے کہا کہ پارلیمنٹ اور آئین کی بالادستی کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جانا ضروری ہے۔

تعلیم کے حوالے سے وزیر اعلی نے کہا کہ اتحادی حکومت بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں 2.3 ملین بچوں کے داخلے کے لئے پر عزم ہے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ہمیں صوبے میں بچوں کی تعلیم کے لئے 12,000 اسکول قائم کرنے کی ضرورت ہے اور ان کی حکومت کو اس مقصد کے لئے مرکز کی طرف سے مالی امداد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار بجٹ کا 24 فیصد تعلیم کے فروغ کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ صرف تعلیم سے ہی بلوچستان میں ترقی ہو سکتی ہے۔ بلوچستان ملک کے دیگر صوبوں کی بانسبت پینے کے پانی، تعلیم، صحت و صفائی سمیت بنیادی ضرورتوں سے پیچھے ہے۔

ڈاکٹر بلوچ نے ماہرین تعلیم کو تعلیمی شعبے کی بہتری کے لئے حکومت کو تجاویز دینے کے لئے آگے آنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مفت اور لازمی تعلیم کے لئے آئین کے آرٹیکل 25 کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے تمام کوششیں کی جائیں گی۔