اسلام آباد (جیوڈیسک) پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج قوم ایک بدترین سانحے سے گزر رہی ہے.ہم نے اپنی حکومت سنبھالنے کے بعد دہشتگردی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اے پی سی بلائی جس میں فیصلہ ہوا کہ معاملہ مذاکرات سے حل کیا جائے جس کے بعد اس کا آغاز کیا گیا لیکن کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی جس کے بعد ان کیخلاف فوجی آپریشن کا آغاز کیا گیا۔
جس میں پاک فوج نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہم نے اس سلسلے میں کافی سفر طے کر لیا ہے تھوڑا باقی ہے لیکن سانحہ پشاور کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا وزیراعظم نے افغان صدر سے اپنی ملاقات کا بھی زکر کیا کہ افغان صدر نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اجلاس کے دوران کے سانحہ پشاور کے شہدا کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
اجلاس سے قبل ترجمان وزیر اعظم نے بتایا اب دہشتگردی کے مقدمات میں سزائے موت پانے والے دہشتگردوں کو اب سزائے موت دی جا سکے گی۔
واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی گزشتہ روز وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کے دوران تجویز دی تھی کہ دہشتگردی کے مقدمات میں سزائے موت پانے والے مجرموں کو لٹکا دیا جائے۔