اسلام آباد میں خواتین اور بچوں پر ظلم و بربریت کر کے اقتدار کو بچانا حکمرانوں کے لئے ممکن نہیں اسلام آباد کے پر امن شرکاء پر تشدد اور بے گناہ لوگوں کے قتل عام پر پردہ ڈالنے کیلئے پی ٹی وی پر حملے کا ڈرامہ رچایا ہم حکومتی اس سازش کی شدید مذمت کرتے ہیں ریاست کے تمام اثاثوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سر براہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی کابینہ کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاوُن اور اسلام آباد میں پر امن مظاہرین پر تشدد کے بعد حکمران حق حکمرانی کھو چکے ہیں لاہور سمیت پنجاب بھر میں ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے یہ انتقامی کاروائی ہے جسے ہم کبھی بھی برداشت نہیں کرینگے ہم نے سینکڑوں لاشیں اُٹھانے کے باوجود پرامن رہے اور پرامن احتجاج ہر پاکستانی کا آئینی و قانونی حق ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستانی عوام غربت،مہنگائی اور ناانصافی کے ہاتھوں خودکشی پر مجبور ہیں سیاسی مخالفین کو انتقامی کاروائیوں کا بھینٹ چڑھایا جارہا ہے ہم اپنے اس اصول سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے مظلومین کی حمایت ہمارے ایمان کا حصہ ہیںجس کے لئے ہم ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حکمران انتقامی سیاست کے ذریعے مخالفین کو نہیں دبا سکتے ہمارے کارکنوں کو گرفتار کرکے ہمیں جمہوری جدوجہد سے ہٹایا نہیں جا سکتا ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ امتیاز کاظمی نے کابینہ کے اجلاس میں کیا انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے رہنما رائے ناصر علی اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل راناماجد علی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن طاقت کے بل بوتے پر ہمیں جھکا نہیں سکتے ہم نے اپنے کارکنوں کو ہمیشہ امن اور صبر اور حب الوطنی کا درس دیا اور اسی کی پاداش میں ہم نے ہزاروں جانوں کی قربانیاں دی اور ملکی استحکام اور ملک دشمنوں کیخلاف علم بغاوت بلند کرتے رہے علامہ امتیاز کاظمی نے اسلام آباد میں ریاستی جبر و تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمران یہ جان لین کفر کا نظام تو باقی رہ سکتا ہے لیکن ظلم کا نہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی اورمسئول مرکزی سیکرٹریٹ علامہ اسرار گیلانی نے وفد کے ہمراہ پولی کلینک اور پمز ہسپتال میں ریاستی ظلم بربریت کا شکار ہونے والے مارچ کے زخمی شرکاء کی عیادت کی،ہسپتال میں زخمیوں کی حالت زار دیکھنے کے بعد علامہ شفقت شیرازی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کے نام پر جس طرح پاکستانی عوام پر جو ظلم و بربریت موجودہ حکمرانوں نے کی ہے ایسا واقعہ بدترین آمریت میں بھی کسی نے ایسا ظلم نہیں کیا انہوں نے کہا کہ 80 سالہ بزرگ کا کیا قصور تھا جس کی ایک آنکھ کو گولی سے ضیاع کر دیا کیا اس بزرگ کا یہ قصور تھا کہ وہ ظلم اور استحصالی نظام کیخلاف پر امن طور پر آواز بلند کی اسی طرح ایک نوجوان کو سینے میں گولی لگی زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے کیا اسے جمہوریت کہتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ظالم کبھی بھی اپنے اس ظالمانہ نظام کو بچانہیں پائے گا اور مظلومین کی فتح کا وعدہ اللہ کا ہے اور یہ ہو کر رہے گا۔