اسلام آباد (جیوڈیسک) مسلم لیگ (ن) نے دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر ان ہاؤس تبدیلی کے لیے جدوجہد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
رہنما (ن) لیگ احسن اقبال، مشاہد حسین سید، سینیٹر مشاہد اللہ، محمد زبیر، مریم اورنگزیب اور رانا ثناء اللہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ایک ایسی حکومت ہم پر مسلط ہے جو وینٹی لیٹر پر چل رہی ہے۔
اس موقع پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم بہت جلد ان ہاؤس تبدیلی کے لیے دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر جدوجہد کریں گے اور عوام کو جلد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سے خوشخبری ملے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم سویلین بالادستی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، مسلم لیگ ن کے نمایندوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، مسلم لیگ ن کے رہنماوں کو انکوائری کے دوران گرفتار کیا جاتا ہے اور تحریک انصاف کے رہنماؤں پر انکوائریز چل رہی ہیں لیکن گرفتار نہیں کیا جارہا۔
احسن اقبال نے کہا کیا عمران خان، جہانگیر ترین اور علیمہ خان کی آف شور کمپنیاں نہیں ہیں، لوگوں کے گھر گرائے گئے لیکن کیا عمران خان کا 300 کنال کا غیر قانونی گھر گرایا، اکبر ایس بابر نے اکیلے ٹھگز آف پاکستان کی لسٹ دی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ علیمہ خان نے جب جائیداد بنائی اس دور میں وہ شوکت خانم اور نمل میں بھی تھیں، عمران خان کو خود ان کا مقدمہ نیب کو بھیجنا چاہیے تھا۔
احسن اقبال نے کہا کل احتساب عدالت کا فیصلہ آیا، ایک فیصلے میں نوازشریف کو بری اور دوسرے میں سزا دی گئی لیکن نوازشریف کے خلاف کرپشن کا ثبوت نہیں ملا، جس کیس میں انہیں سزا ہوئی اس کیس میں نواز شریف جلاوطن تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کیخلاف فیصلے میں کہیں بھی کرپشن کی نوعیت کا ذکر نہیں، پہلے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیا گیا لیکن اب بیٹے سے پیسے لینے کے جرم میں نا اہل کردیا۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم سلیکٹڈ احتساب کر رہا ہے، پی ٹی آئی کی شکل میں کنونشن لیگ اور (ق) لیگ مسلط ہے جس کا انجام بھی وہی ہوگا جو کنونشن لیگ اور ق لیگ کا ہوا تھا۔
رہنما (ن) لیگ محمد زبیر نے کہا کہ علیم خان ہوں، علیمہ خان یا جہانگیر ترین سب سے پوچھیں پیسے ملک سے باہر کیسے بھیجے، علیمہ خان کا معاملہ اگر جرمانے سے ختم ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ غلط کام ہوا تو جرمانہ لگا، کیا غلط کام کے لئے صرف جرمانہ ادا کیا جائے گا۔