اسلام آباد (جیوڈیسک) چودھری نثار نے کہا کہ پارٹی آئین میں قائد کا کوئی عہدہ نہیں، صدر ہو یا کوئی اور پارٹی میں تاحیات کچھ نہیں، پارٹی کے اندر موروثی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
مسلم لیگ ن کے ناراض رہنماء چودھری نثار نے خصوصی گفتگو کی، ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے اندر موروثی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں، مریم کیا چاہتی ہیں، نوازشریف بطور تاحیات قائد کیا چاہتے ہیں؟ علم نہیں۔ پارٹی آئین میں قائد کا کوئی عہدہ نہیں، صدر ہو یا کوئی اور عہدہ پارٹی میں تاحیات کچھ نہیں ہے۔ آئین، قانون کی بات کرتے ہیں تو پارٹی آئین کی پاسداری بھی ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی قائدین میں کوئی بھی آج پارٹی کے ساتھ نہیں، آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کے حوالے سے مشاورت کر رہا ہوں۔ آزاد لڑنے کا فیصلہ کیا تو باضابطہ اعلان کروں گا۔ میں نے تمام زندگی شیر کے نشان کے لیے درخواست نہیں دی، جب جونیئر تھا تب بھی ٹکٹ کے لیے درخواست نہیں کی۔ 8 بار مسلسل الیکشن جیتنے والے کو کیا درخواست دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ راز والی سیاست سے اختلاف ہے بات کرنی ہے تو سرعام کی جائے۔ آج جو مشکل حالات ہیں یہ کسی کی سازش نہیں اپنی غلطیوں کا نتیجہ ہیں۔ غلطیوں کا بدلہ ریاست سے لینا مناسب نہیں، ڈان لیکس کے وقت نوازشریف نے ایک لفظ بھی نہیں بولا، ڈان لیکس پر ہونے والے اجلاسوں میں نواز شریف، میں اور اسحاق ڈار شریک ہوتے تھے۔ ان اجلاسوں میں جنرل راحیل اور جنرل رضوان اختر بھی شریک ہوتے تھے۔