اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نے عدالتی کمیشن کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس پاکستان کو کہہ دیا ہے۔ اب حکومت چیف جسٹس کو ہدایات نہیں دے سکتی۔ وہ مناسب سمجھتے ہیں تو کمیشن بنا دیں، مناسب نہیں سمجھتے تو ان کی صوابدید ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے نیا خیبرپختونخوا بنانے کے لیے ووٹ دیا۔ ابھی تک نیا خیبر پختونخوا ہی نہیں بنا تو نیا پاکستان کیسے بنے گا؟ چین اور جرمنی کے بعد نواز شریف لندن پہنچے تو ان سے ایک مرتبہ پھر مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن کا پوچھا گیا۔
وزیراعظم نے اس کی تشکیل کو چیف جسٹس پاکستان کی صوابدید قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی کمیشن میں ایجنسیوں کی شمولیت کا مطالبہ عجیب و غریب ہے۔ اس سے پہلے برلن میں پاکستانی برادری سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی تا لاہور موٹروے پر کام چند ہفتوں میں شروع ہو جائے گا۔
مگر کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ یہ موٹروے بنے۔ انہوں نے ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سبب بھی دھرنوں کو قرار دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم نے خیبر پختونخوا میں مخالف جماعت کی حکومت گرانے کی کوشش نہیں کی۔ دھرنے والوں کو چاہیے کہ پہلے نیا خیبر پختونخوا بنا کر دکھائیں۔