اسلام آباد(جیوڈیسک) اسلام آباد اکانٹینٹ جنرل پاکستان نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے دھمکیاں دے کر فنڈز جاری کروائے، چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے استفسار کیا کہ یہ کیوں نہیں دیکھا کہ حکومت جانے کے ایک دن پہلے رقم جاری کی جا رہی ہے۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی جانب سے مختلف منصوبوں کیلئے فنڈز کے اجرا کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
اکانٹینٹ جنرل پاکستان نے بتایا کہ انہیں دھمکیاں دے کر فنڈز جاری کرائے گئے، چیف جسٹس نے کہا کہ مختلف ترقیاتی سکیموں کیلئے 15 مارچ کو فنڈز جاری کیے گئے، کیا آپ کو پتہ نہیں تھا کہ الیکشن کمیشن نے پابندی لگا رکھی ہے، آپ کیسے پیسے جاری کر سکتے ہیں، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ راجا پرویز اشرف نے اپنے لیے جو رقم وقتا فوقتا جاری کروائی ، کیا اس کا جائزہ لیا گیا۔
اسی طرح دیگر اسکیموں کیلئے اربوں روپے جاری کیسے کیے گئے،اکاونٹینٹ جنرل پاکستان نے موقف اختیار کیا کہ انہوں نے اعتراض اٹھایا تھا،خط بھی لکھا کہ یہ قبل از انتخابات دھاندلی کے زمرے میں آتا ہے ، ان کا کام ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر رقم جاری کریں، جسٹس اعجاز چودھری نے کہا کہ کیا آپ نے دیکھا کہ یہ چیک کس کے پاس گئے۔