مردان: رستم۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ پختونوں کی بربادی کے بدلے پنجاب کی ترقی کسی صورت برداشت نہیں، سی پیک منصوبہ میں خیبر پختونخوا کو نظر انداز کرنا صوبائی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے ، اے این پی پر تنقید کرنے والے اپنی گریبان میں جھانکیں دوسروں کو ڈاکو کہنے والے اے این پی دور حکومت میں پانچ سال تک وزارت پر براجمان رہنے والے تحریک انصاف کے وزیر اعلیٰ سب سے بڑا ڈاکو ہے۔
تبدیلی کے نام پر ووٹ لینے والوں نے خیبر پختونخوا میں ترقی کا پہیہ جام کردیا ہے 2013ء میں پی ٹی آئی کو ووٹ دینے والے اپنے فیصلے پر پچھتا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حجرہ خادم حسین صدریوسی رستم میں ایک بڑے شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس سے ضلع ناظم مردان حمایت اللہ مایار اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر مختلف یونین کونسلز کے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ناظمین و کونسلران سمیت دیگر جماعتوں کے سینکڑوں افراد نے اے این پی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا۔
انہوں نے تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) میں جاری جنگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرسی ہتھیانے اور بچانے کیلئے جنگ میں نقصان سراسر پختونوں کا ہورہا ہے تحریک انصاف کی پختون دشمنی کو دیکھتے ہوئے پختون بیدار ہورہے ہیں اور اپنے حقوق کے حصول اور صوبے کی تعمیر وترقی کیلئے اے این پی کے جھنڈے تلے جمع ہورہے ہیں انہوں نے صوبائی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ تبدیلی سرکار کی تبدیلی صوبے میں کہیں نظر نہیں آرہی ہے البتہ صوبے میں بچھائے گئے سڑکوں اور تعلیمی اداروں کے جال و دیگر اقدامات کو تعصب کا چشمہ اتار کر دیکھنے سے تبدیلی سرکار کو ہماری تبدیلی ضرور نظر آئے گی انہوں نے کہا کہ عوامی طاقت کو دیکھ کر پرامید ہیں کہ 2018ء میں صوبے میں رکے ہوئے تعمیر وترقی کے سفر کا آغاز کریں گے انہوں نے کہا کہ اے این پی پاک افغان بہتر تعلقات اور پائیدار امن کیلئے کوششیں جاری رکھے گی۔۔۔
نوٹ : جلسے کی تصویر بھی منسلک ہے تصویر ضرور پبلش کریں، شکریہ Dated: 16-10-2016