گوجرانوالہ (جیوڈیسک) عمران خان کا گوجرانوالہ میں تحریک انصاف کے جلسہ سے خطاب میں کہنا تھا کہ عمران خان کا ایک پیسہ بھی ناجائز نہیں ہے۔ میرا سارا پیسہ میرے نام پر ہے اور میرے سارے اثاثے ڈکلیئر ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف لوگوں سے کہتے ہیں کہ ملک میں سرمایہ کاری کریں لیکن اپنا سارا پیسہ باہر رکھا ہوا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے استحکام کیلئے پاکستان میں صاف اور شفاف انتخابات ضروری ہیں۔ دھاندلی سے اقتدار میں آنے والے عوام کی خدمت نہیں کرتے بلکہ پیسہ بناتے ہیں۔ جمہوریت میں نواز شریف کا سمدھی وزیر خزانہ اور بھائی ایک صوبے کا وزیر اعلیٰ نہیں بن سکتا۔ میرٹ جمہوریت کا حسن ہے جبکہ بادشاہت میں میرٹ نہیں ہوتا۔
جمہوریت میں عوام نواز شریف اور آصف زرداری سے پوچھ سکتے ہیں کہ انہوں نے اثاثے کہاں سے بنائے؟۔ جمہوریت کا قانون ہے کہ کوئی اقتدار میں آکر بزنس نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن حکمران کرتے ہیں لیکن اس کی قیمت عوام کو ادا کرنا پڑتی ہے۔ حکومت اربوں روپے کا قرضہ لے چکی ہے، قوم مقروض ہو چکی ہے۔
دوسرے دن یہ کروڑوں کے جہاز پر باہر بھیک مانگنے چلے جاتے ہیں۔ میں انصاف کے اداروں سے پوچھتا ہوں کہ اگر ملک مقروض ہو گیا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟۔ اگر پاکستان مقروض ہوگیا تو اس کے ذمہ دار انصاف کے ادارے ہونگے۔ 30 نومبر کے جلسہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔
جب کہیں سے انصاف نہ ملے تو سڑکوں پر نکلنا ہمارا حق ہے۔ 30 نومبر کے جلسہ میں اگر حکومت نے پولیس تشدد کروایا تو میں خود وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا مقابلہ کرونگا۔
انہوں نے عوام سے 30 نومبر کے جلسے میں شرکت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں اب وقت آگیا ہے، اللہ تعالیٰ بار بار ایسے مواقع نہیں دیتا۔ یہ وقت تقدیر بدلنے کا ہے، کپتان یہ وقت جانے نہیں دے گا۔