مسافروں کا گمشدہ یا ضبط شدہ سامان تحویل میں نہ رکھا جائے؛ سی اے اے

CAA

CAA

لاہور (جیوڈیسک) سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایرپورٹ پر مسافروں کا گمشدہ، لاوارث یا ضبط کیا گیا سامان اے ایس ایف کو تحویل میں رکھنے سے منع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں سی اے اے نے ایئرپورٹ سکیورٹی فورس کوایک خط لکھا ہے۔ دنیا بھر میں ایرپورٹس پر مسافروں کا سامان بھول جانا یا گم ہوناعام بات ہے۔ دیگر ایرپورٹس پر تو اکثر مسافروں کو ان کا سامان مل جاتا ہے لیکن کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایرپورٹ پر ایسا نہیں،شاید اسی لئے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایرپورٹ سیکورٹی فورس کو خط لکھا ہے کہ مسافروں کا گمشدہ، ضبط یا لاوارث سامان اے ایس ایف اپنے پاس نہ رکھے۔

سی اے اے کے ترجمان نے خط کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ قانون کے مطابق ایسا سامان سی اے اے کے حوالے ہونا چاہئے تاکہ اسے مالک کے حوالے کیا جاسکے۔ ایرپورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافر اکثر لیپ ٹاپ، کیمرے ، دستی گھڑیاں، موبائل فون اور قیمتی اشیاء اے ایس ایف سرچ کاوئنٹر زپر بھول جاتے ہیں۔ ایک سابق ایرپورٹ منیجر کا کہنا ہے کہ اوسطاً روز انہ دس مسافر اپنا لیپ ٹاپ بھولنے کی شکایت درج کراتے ہیں، اس کے علاوہ طیارے میں لوڈنگ کے دوران ٹرالیوں سے ایپرن پر گر جانے والے مسافروں کے سوٹ کیس اور دیگر سامان بھی اے ایس ایف اہل کار اٹھالیتے ہیں۔

سرچ کاؤنٹر پر مسافروں کے دستی سامان سے قیمتی پرفیومز، سگریٹ لائٹر ز، قینچی اور خطرناک قرار دی گئیں اشیاء ضبط کرلی جاتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اے ایس ایف مسافروں کا جو گمشدہ شدہ یا ضبط شدہ سامان رکھ لیتی ہے اس کا رکارڈ نہیں رکھا جاتا اور جب مسافر سامان کیلئے سی اے اے سے رابطہ کرتے ہیں تو رکارڈ نہ ہونے کی وجہ سے وہ سامان نہیں مل پاتا۔ دوسری جانب اے ایس ایف ترجمان کاموقف ہے کہ لاوارث اور فلائٹ سیفٹی کیلئے خطرہ بننے والا سامان ضبط کر لیا جاتا ہے اور اس کا رکارڈ رکھا جاتا ہے اور رابطہ کرنے پر سامان مالک کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔ اے ایس ایف ترجمان سے پوچھا گیا کہ جس سامان کیلئے کوئی رابطہ نہیں کرتا اس کا کیا ہوتاہے؟ تو ترجمان نے خاموشی اختیار کی۔ سی اے اے ترجمان کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق لاوارث سامان نیلام کرکے رقم سرکاری خزانے میں جمع کرانا ہوتی ہے۔