لاہور (جیوڈیسک) پاسپورٹ دفاتر میں شہریوں کو لوٹنے کیلئے ایک بار پھر” فری چارجز” (f c) کا سلسلہ شروع اوردوبارہ ایجنٹوں کا راج قائم ہو گیا۔ شاہدرہ دفتر میں تو چوکیدار اور دیگر عملہ بھی ایجنٹ کا کام کر رہے ہیں۔
لوگوں سے 1 ہزارسے 1500 روپے لے کر ٹوکن دینے لگے علاوہ ازیں بچوں کے پاسپورٹ پر اعتراضات لگا کر علیحدہ رقم وصولی کی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق پاسپورٹ دفاتر میں ایجنٹ کے ذریعے رقم لے کر ٹوکن دلانے کے لئے (f c) کا نام استعمال کیا جاتا ہے۔
ایجنٹ شہریوں کو بغیر لائن کے ٹوکن لے کر دینے کے لئے 1 ہزار سے 1500 روپے تک وصول کرتے ہیں اور شام کو پاسپورٹ کے متعلقہ افسر اور ملازمین کو (f c) کی رقم پہنچائی جاتی ہے۔ اسی طرح بچوں کے پاسپورٹ پر اعتراض لگا دیا جاتا ہے کہ پاسپورٹ بنواتے وقت بچے کی ماں اور باپ دونوں موجود ہوں جبکہ رولز کے مطابق کسی ایک کا ہونا لازمی ہے لیکن پاسپورٹ دفتر شاہدرہ میں اس پر اعتراض لگا دیا جاتا ہے۔
اگر ایجنٹ کو1 ہزار روپے دیں تو اعتراض فوری دور کر دیا جاتا ہے۔ مذکورہ دفتر میں ٹھنڈا پانی ہے نہ ہی لوگوں کے بیٹھنے کا کوئی معقول انتظام ، شہری سارا دن شدید گرمی میں ذلیل و خوار ہوتے رہتے ہیں۔ اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر پاسپورٹ اخلاق احمد قریشی نے کہا کہ دفتر کا اچانک دورہ کروں گا ، جو بھی ملوث ہوا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ،تاہم ایجنٹوں کا پاسپورٹ دفاتر میں داخلہ بند ہے۔