لاہور (جیوڈیسک) دفاتر میں جگہ کم پڑ نے کے باعث پاسپورٹ حکام نے ملک بھر میں 5 سال کا ریکارڈ ضائع کرنے کے احکامات جاری کر دئیے جس کے باعث کروڑوں فائلیں نذر آتش کر دی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق پاسپورٹ حکام نے تمام ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کر لیا ہے جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔
ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر 92 جبکہ صوبہ پنجاب میں 32 ہیں اور سال 2004 میں کمپیوٹرائزڈ پاسپورٹ کا اجرا کیا گیا، صرف لاہور کے دفاتر میں روزانہ اوسطاً 1800 پاسپورٹ بنائے جاتے ہیں، 1 سال میں 6 لاکھ 48 ہزاراور 5 برس میں 32 لاکھ سے زائد پاسپورٹ بنائے جاتے ہیں اور اس طرح ملک بھر میں 5 برس کے دوران کروڑوں پاسپورٹ بنائے گئے جن کی فائلیں متعلقہ آفسز کے اندر پڑی ہیں جن کی وجہ سے دفاتر میں جگہ کم پڑ گئی۔
ذرائع کے مطابق پاسپورٹ ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں 2004 سے لے کر اب تک کا تمام ریکارڈ کمپیوٹروں میں محفوظ کر لیا گیا ہے جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ پہلے سال2004/5 سے 2009 تک کا ریکارڈ ضائع کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق فائلوں کو ضائع کرنے سے پہلے ان کی فہرستیں تیار کی جائیں گی جس کے بعد ہیڈ کوارٹرز کو آگاہ کیا جائے گا ،فائلوں کو افسروں کی موجودگی میں نذر آتش کیا جائے گا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر پاسپورٹ اخلاق قریشی کے مطابق چند روز میں فہرستوں کی تیاری شروع ہو جائے گی اس کے بعد متعلقہ افسران سے منظوری کے بعد فائلوں کو ضائع کر دیں گے۔