اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت نے یکم جون 2014 سے بیرون ملک سفر کرنے والوں کے لئے پولیو سرٹیفکیٹ کاحصول لازمی قرار دیدیا ہے۔ پولیو ویکسین ہر عمر کے افراد کیلئے ضروری ہو گی، حاملہ خواتین کو بھی پولیو کے قطرے پیناہوں گے۔
اگر آپ پاکستان سے بیرون ملک سفر کرنے کے خواہش مند ہیں تو جان لیں کہ یکم جون کے بعد آپ کے پاس سرٹیفیکیٹ ہونا ضروری ہے جویہ تصدیق کرے کہ آپ نے پولیو سے بچاؤکے قطرے پی رکھے ہیں۔ اس پولیو سرٹیفکیٹ کے بغیرآپ کوبیرون ملک سفر کرنے کی اجازت نہیں ملے گی۔
وزارت ہیلتھ ریگولیشن کے مطابق پولیو ویکسین بیرون ملک سفر کرنے والے تمام عمر کے افراد کیلئے ضروری قرار دی گئی ہے، حاملہ ماؤں کو بھی پولیو کے قطرے پینا ہوں گے اور اس سے ان کی صحت پر کوئی مضراثرات نہیں ہوں گے۔ وفاقی حکومت بیرون ملک سفرکیلئے پولیو کا بین الاقوامی ہیلتھ سرٹیفکیٹ صوبوں کوجاری کریگی جو بیرون ملک جانے کے خواہش مند افراد کو فراہم کیا جائیگا، وہ اس کی تصدیق مستند افسروں سے کرائیں گے۔
ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر بھی پولیو کے خصوصی کاؤنٹرز بنائے جائیں گے۔ اس سرٹیفکیٹ کو کیوں ضروری قرار دیا گیا ؟؟ اس سوال کاجواب یہ ہے کہ پاکستان عالمی ادارہ صحت کی بین الاقوامی ہیلتھ ریگولیشن کمیٹی کارکن ہے اوراس کمیٹی نے پانچ مئی کو قرار دیا کہ پاکستان عالمی سطح پر پولیو کے پھیلاؤ کا باعث بن رہا ہے۔
اس لیے اس پر مشروط سفری پابندیاں عائد کی جائیں تا کہ پاکستان سے پولیو وائرس کی دیگر ممالک کو منتقلی روکی جاسکے۔ اس پابندی کااطلاق پاکستان کے علاوہ شام اور کیمرون پر بھی کیا گیا۔ وزارت ہیلتھ ریگولیشن کے مطابق پاکستان نے کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ روزانہ 27 ہزار مسافر پاکستان سے بیرون ملک سفر کرتے ہیں، ان کیلئے 80 کروڑ روپے مالیت کی اضافی ویکسین درکار ہوگی، اس سلسلے میں عالمی اداروں سے مدد مانگی جائیگی۔